فضائی آلودگی میں اضافہ،طویل المعیاد امراض کا باعث بن سکتا ہے تحقیق |
|
جمعه 30 دسمبر 2022ء | |
فضائی آلودگی کی شرح میں اضافہ نظام تنفس،ڈپریشن سمیت کئی امراض کے لاحق ہونےکے خطرات بڑھا دیتا ہے کنگز کالج لندن میں ہونے والی تحقیق کے مطابق ایسے علاقے جہاں فضائی آلودگی کی شرح بہت زیادہ ہے وہاں رہائشیوں میں ایک سے زیادہ طویل المعیاد امراض کے شکار ہونے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔ اس تحقیق میں 40 سے 69 سال کی عمر کے 3 لاکھ 60 ہزار سے زیادہ افراد کے طبی ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا،تو پتہ چلاکہ فضائی آلودگی سے متاثر علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد میں اعصابی، نظام تنفس، دل کی شریانوں اور دیگر عام ذہنی امراض کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے، واضح رہے کہ قبل ازیں 2021 میں عالمی ادارہ صحت نے بتایا تھا کہ فضائی آلودگی انسانی صحت کے لیےماحولیاتی خطرہ ہے ، جس سے سالانہ 70 لاکھ افراد کی قبل از وقت اموات ہوتی ہیں، یاد رہے کہ پاکستان کے دو بڑے شہروں کراچی اور لاہور میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے حوالے سے پہلے ہی تشویش کا اظہار کیا جا چکا ہے جس کے بعد صوبائی حکومتوں نے آلودگی کو کنٹرول کرنے کےلئے مختلف اقدامات کا اعلان کیا تھا |