شادی شدہ جوڑوں میں ڈیمنشیا اور دماغ کے امراض کے خدشات کم ہوتے ہیں |
|
پیر 26 دسمبر 2022ء | |
شادی شدہ جوڑوں میں ڈیمینشیا اور دماغی افعال میں تنزلی کا خطرہ غیر شادی شدہ افراد کی نسبت کم ہوتا ہے ناروے میں ہونے والی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ شادی شدہ جوڑوں میں غیر شادی شدہ افراد کی نسبت جوڑوں اوردماغی امراض کا خدشہ کم ہوتا ہے نارویجن انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کی اس تحقیق میں چوالیس سال سے اڑسٹھ سال کی عمر کے آٹھ ہزار سات سو چھ افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا،تحقیق کا مقصد تنہا، طلاق یافتہ یا شادی شدہ ہونے سے ڈیمینشیا اور دماغی افعال میں تنزلی کے خطرے کا جائزہ لینا تھا،ڈیمینشیا ایسا مرض ہے جس کا کوئی علاج ابھی موجود نہیں۔ تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ شریک حیات کا ساتھ دماغی تنزلی سے بچانے میں اہم ہوتا ہے جبکہ اسکی نسبت تنہا افراد میں دماغی امراض کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔ اس سے قبل تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ تنہائی مردوں میں ڈیمینشیا کا خطرہ بڑھانے والا اہم عنصر ہے، تحقیق کے دوران گیارہ اعشاریہ فیصد افراد میں ڈیمینشیا کی تصدیق ہوئی جبکہ پینتیس اعشاریہ تین فیصد کے دماغی افعال میں معمولی تنزلی ہوئی، نتائج سے معلوم ہوا کہ شادی شدہ جوڑوں میں دماغی تنزلی یا ڈیمینشیا کی شرح سب سے کم تھی جبکہ غیر شادی شدہ افراد میں یہ شرح سب سے زیادہ تھی۔ تحقیق کے مطابق شادی شدہ افراد میں ڈیمینشیا کا خطرہ چھ فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ |