ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی،ٹیکس ریفنڈز کا التواء،چیئرمین اپٹما کا وزیر خزانہ کو خط |
|
بدھ 07 دسمبر 2022ء | |
ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی اور دو سو پچاس ارب کے ٹیکس ریفنڈز کا التواء،پیٹرن انچیف آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن گوہر اعجاز نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو خط لکھ دیا پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین کی طرف سے لکھے گئے خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ رواں سال جولائی سے اکتوبر تک ٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں 4 فیصد کمی ہوئی ہے جبکہ اس دوران بنگلہ دیش کی برآمدات 16 فیصد بڑھ گئی ہیں خط میں واضح کیا گیا ہے کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کے 250 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈز زیر التواء ہیں اوربرآمدی شعبہ کو گیس کی فراہمی نہیں کی جا رہی،پنجاب میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کو 9 ڈالرز ایم ایم بی ٹی یو گیس دی جارہی ہے، جبکہ سندھ میں انڈسٹری کے لیے ایل این جی کا نرخ 3.7 ڈالرز ایم ایم بی ٹی یو ہے خط کے متن کے مطابق پنجاب کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو مہنگی گیس اور بجلی دی جارہی ہے،ٹیکسٹائل انڈسٹری کی اربوں روپے کی مشینری بندرگاہ پر پھنسی ہوئی ہے ،ٹیکسٹائل انڈسٹری کی مشینری اور خام مال کی ایل سیز نہیں کھولی جارہیں اورکسٹمز حکام مشینری پر عائد جرمانے معاف نہیں کر رہے،ان۔مسائل کے باعث ٹیکسٹائل ملز بند ہو رہی ہیں، پیٹرن ان چیف اپٹما گوہر اعجاز نے وزیر خزانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ بینکوں کو خام مال اور کاٹن کی خریداری کے لیے ڈالرز فراہمی کی ہدایات دی جائیں،ڈیوٹی ڈرا بیکز کے کلیمز جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کی جائے اورٹیکسٹائل ملز کو ٹی یو ایف فنڈز کی فراہمی کی ہدایات دی جائیں جبکہ اسٹیٹ بینک نے ایل ٹی ٹی ایف کی حد بڑھانے کے لیے بینکوں کو ہدایات جاری نہیں کیں خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت برآمدات بڑھانے کے لیے ہنگامی اقدامات کرے |