انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیس،درخواست گزار کی عدم حاضری پر عدالت برہم،21 فروری کا نوٹس جاری

پیر 19 فروری 2024ء

انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیخلاف درخواست پر سماعت،درخواست گزار کے پیش نہ ہونے پر عدالت برہم، سپریم کورٹ نے درخواست گزار کو 21 فروری کیلئے دوبارہ نوٹس جاری کردیا، درخواست گزار کو دوبارہ نوٹس بذریعہ ایس ایچ او اور وزارت دفاع جاری کیا گیا،عدالت نے کہا درخواست گزار نے عدالت کو اپنے فائدے کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کی،عدالت ایسی ساز باز کی اجازت نہیں دے سکتی، چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی،درخواست گزار کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے برہمی کااظہار کیا،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کیا یہ کوئی مذاق ہے، پہلے درخواست دائر کرو پھر عدالت آؤ ہی نہیں،درخواست دائر کی خبریں لگوائیں اور پیش نہیں ہو رہے، یہ کیسا مذاق ہے،دوران سماعت عدالتی سٹاف کی جانب سے بتایا گیا کہ نوٹس کی تعمیل نہیں ہوسکی، عدالتی عملے نے کہا درخواست گزار سے نوٹس کی تعمیل کے لیے بذریعہ فون اور ایڈریس پر رابطہ کرنے کی کوشش کی، چیف جسٹس نے کہا کیا یہ درخواستیں شہرت کیلئے دائر کی جاتی ہیں،میڈیا پر درخواست ریلیز کردو پھر غائب،ہم اس کیس کو سنیں گے، جسٹس مسرت ہلالی نے کہا انتخابات کے حوالے سے درخواست ٹیلی ویژن کے لیے دائر ہوئی تھی، چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ان علی صاحب کو پیش کیجئے جس طریقے سے بھی ہو،کل یہ کہیں گے میں نے درخواست واپس نہیں لی،ایسے نہیں چلے گا ہم کیس سنیں گے، ساری دنیا میں درخواستیں دائر ہوتیں ہیں،ان کو کال کریں طلب کریں متعلقہ ایس ایچ او سے بات کریں،کیس کیا ہے تو آئیے چلائیں یہ مذاق نہیں ہے، عام طور پر درخواست دائر ہوتے ہی میڈیا پر جاری نہیں ہوجاتی،درخواست گزار سے بذریعہ فون دوبارہ رابطہ کریں،اس طرح سے سپریم کورٹ کا مذاق نہیں بنایا جاسکتا، کیا پتہ درخواست گزار نے خود درخواست فائل کی بھی یا نہیں،عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو متعلقہ ایس ایچ او کے ذریعے درخواست گزار کو پیش کرانے کا حکم دے دیا اور کہا کیس کی سماعت آج ہی ہوگی،سپریم کورٹ نے رجسٹرار آفس کو بھی درخواست گزار سے رابطہ کرنے کی ہدایت کردی اور سماعت میں مختصر وقفہ دے دیا، وقفے کے بعد سماعت ہوئی تو عدالت نے کہا درخواست پر اعتراضات عائد کیے گئے تھے،درخواست کی اہمیت کے پیش نظر اعتراضات کیساتھ سماعت کیلئے مقرر کیا گیا،درخواست گزار کے دیے گئے ایڈریس پر نوٹس بھیجا گیا تو وہاں کوئی موجود نہیں تھا، درخواست گزار کے دیے گئے موبائل نمبر پر بھی رابطہ نہیں ہوسکا،آج عدالتی کارروائی کے دوران بھی کوئی پیش نہیں ہوا،عام حالات میں درخواست گزار کیس واپس لینے کا مجاز ہوتا ہے،موجودہ کیس میں صورتحال کا فائدہ اٹھانے کیلئے عدالتی عمل کا استعمال کیا گیا،عدالت نظام انصاف کے اس قسم کے استحصال کی اجازت نہیں دے گی، 12 فروری کو درخواست دائر ہوئی،درخواست دائر ہونے سے قبل الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں تشہیر کی گئی، درخواست گزار نے درخواست دائر کرکے شہرت حاصل کرنے کے بعد درخواست واپس لینے کیلئے ایک اور درخواست دائر کی،درخواست گزار نے عدالت کو اپنے فائدے کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کی،عدالت ایسی ساز باز کی اجازت نہیں دے سکتی،درخواست گزار کو ایک اور موقع فراہم کرتے ہیں،معمول کے علاوہ متعلقہ ایس ایچ او کے ذریعے عدالتی نوٹس کی تعمیل کرائی جائے، وزارت دفاع کے ذریعے بھی نوٹس کی تعمیل کرائی جائے،کیس کی سماعت 21 فروری تک ملتوی کردی گئی




``
آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے سانپ تھراپی،نیا طریقہ علاج؟ انٹرنیٹ سروس معطل،لیکن پاکستانی میڈیا انفلوینسر کی ٹویٹس،دہلی پولیس پریشان موبائل مل گیا،لیکن ڈیم خالی ہوگیا
آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے برگر کی قیمت سات سو ڈالر !بھوکا ریچھ ساٹھ کیک ہڑپ کر گیا بھارت میں دلہن شادی کی رسومات چھوڑ کر چلی گئی؟