نواز شریف اخلاقی طور پر وزیراعظم کے امیدوار نہ بنیں،خورشید شاہ کا مشورہ

منگل 13 فروری 2024ء

پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء اور سابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کہتے ہیں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو اخلاقا وزیر اعظم کے عہدے کا امیدوار نہیں بننا چاہئے,کیونکہ لاہور سے نواز شریف کے انتخاب پر کئی سوالیہ نشان ہیں۔ ایک بیان میں سابق قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ یہ تاثر عام ہے کہ نواز شریف کو جتوایا گیا ہے۔ بطور سیاسی ورکر میری یہ رائے ہے کہ ہمیں کسی کے مینڈیٹ پر ہاتھ نہیں ڈالنا چاہئے، پیپلز پارٹی کسی اور جماعت کے منتخب ممبر کو اپنے ساتھ شامل نہیں کرے گی۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ممبران اسمبلی کو نہیں توڑنا چاہئے، اصل مینڈیٹ ان ممبروں کے پاس نہیں بلکہ عوام کے ہاتھ میں ہے۔ مسلم لیگ نواز کو بھی تعداد کے پیچھے نہیں بھاگنا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کو اپنے بیانئے ووٹ کو عزت دو کا پاس رکھنا چاہئے۔وزیراعظم کے عہدے کیلئے شہباز شریف یا ایاز صادق بھی متبادل امیدوار ہو سکتے ہیں۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ یہ بات جمہوریت کی روح کے خلاف ہے کہ ہم وزیر اعظم کے عہدے کی مدت کو آپس میں تقسیم کر لیں، جمہوریت اور ریاست کے استحکام کیلئے ضروری ہے کہ عوام کے مینڈیٹ کو نہ چھیڑا جائے، کسی کے مینڈیٹ سے کھیلنا عوام کے جذبات سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ سابق قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا یہ فرض ہے کہ وہ الیکشن کمیشن کو پابند کرے کہ وہ فارم 45 کے مطابق 15 دن میں فیصلے کرے۔ ابھی تو الزام الیکشن کمیشن پر ہے لیکن اگر الیکشن ٹربیونلز میں گڑبڑ ہوئی تو پھر ذمہ دار جوڈیشری ہوگی۔پی ٹی آئی کی سپورٹ سے منتخب اراکین کو جلد یہ فیصلہ کرنا چاہئے کہ انہیں کس پارٹی میں شمولیت اختیار کرنی ہے۔ پیپلز پارٹی اپنے فیصلے مسلط نہیں کرے گی بلکہ ریاست کے مفاد کو مدنظر رکھ کر آگے بڑھے گی۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین نے بہترین فیصلہ کیا ہے میں انہیں شاباش دیتا ہوں۔




``
وینس کی گرینڈ کینال کا پانی سبز ہو گیا اور بلی بچ گئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ انٹرنیٹ سروس معطل،لیکن پاکستانی میڈیا انفلوینسر کی ٹویٹس،دہلی پولیس پریشان پستہ قد روسی ٹک ٹاکر گرفتار
دوسری جنگ عظیم کا پراسرار بنکر دریافت۔۔ چھیالیس سالہ خاتون ٹیٹوز کا عالمی ریکارڈ بنانے کی خواہاں بحیرہ احمر میں شارک سیاح کو نگل گئی گھر برائے فروخت،قیمت ستاون ارب روپےسے زائد