بانی پی ٹی آئی اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس،سماعت 20 فروری تک ملتوی |
|
بدھ 24 جنوری 2024ء | |
الیکشن کمیشن نے وکلا کی استدعا پر بانی پی ٹی آئی اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت انتخابات کے بعد تک ملتوی کر دی۔ وکیل شعیب شاہین نے الیکشن کمیشن کی نگران میں دوبارہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کی استدعا بھی کر دی۔ کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کسی سیاسی جماعت کی طرف جھکائو نہیں، دفعہ 144 کے معاملات انتظامیہ کے ہیں،جلسے میں کوئی دہشتگرد گھس آئے تو الیکشن کمیشن کیا کرسکتا ہے۔ ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے کیس کی سماعت کی۔ گواہ صحافی حافظ طاہر خلیل مصروفیت کے باعث پیش نہ ہوئے۔ بانی تحریک انصاف کے وکیل شعیب شاہین نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ گواہوں کے بیانات 15 فروری کے بعد قلم بند کر لیے جائیں۔ جس پر کمیشن نے کہا کہ آج گواہوں کے بیانات قلم بند کیے جانے تھے۔ ایک سال سے زائد ہو گیا کیس میں التواء پر التواء ہورہا ہے۔ وکیل نے کہا کہ تاثر ہے کہ الیکشن کمیشن ایک سیاسی جماعت کی سہولت کاری، دوسری جماعت کو ٹارگٹ کر رہا ہے، ممبر اکرام اللہ خان نے تردید کرتے ہوئے کہا الیکشن کمیشن کا کسی سیاسی جماعت کی طرف جھکائو نہیں ہے۔ وکیل شعیب شاہین نے موقف اپنایا کہ انتخابات کا دور ہے اور پنجاب میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی، جس پر ممبر اکرام اللہ خان نے کہا کہ یہ معاملات انتظامیہ کے ہیں، الیکشن کمیشن ان کو نہیں دیکھتا، جلسے میں کوئی دہشتگرد گھس آئے تو الیکشن کمیشن کیا کرسکتا ہے، وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی پر تو نشان واپس لیکر پابندی لگا دی، ممبر کمیشن نے کہا کہ لوگ بانی پی ٹی آئی کو جانتے ہیں بلے کی کیا حیثیت ہے، اسلام آباد کے ہر حلقے کے پوسٹرز پر بانی پی ٹی آئی کی بڑی بڑی تصاویر لگی ہیں۔وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی نگرانی میں دوبارہ انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کو تیار ہیں۔نشان لیکر پانچ سال کیلیے پارٹی تحلیل کردی گئی۔ وکیل فیصل چوہدری نے بھی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی۔ کمیشن نے فواد چوہدری کو شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرانے کیلئے 21 فروری تک مہلت دے دی ۔ممبر نثار درانی نے کہا کہ فواد چوہدری کی ضرورت پڑی تو پروڈکشن ارڈر جاری کردیں,۔ گے، درخواست پر آرڈر کریں گے۔ کیس کی سماعت 20 فروری تک ملتوی کردی گئی |