سپریم کورٹ،جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی روکنے کی استدعا مسترد |
|
جمعه 15 دسمبر 2023ء | |
سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کے خلاف جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی درخواستوں پر سماعت، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے تین رکنی بنچ کی تشکیل پر اعتراض کر دیا، عدالت نے جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی روکنے کی استدعا مسترد کردی جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت جسٹس مظاہر نقوی کے وکیل نے کہا پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت آرٹیکل 184/3 کی درخواستیں پہلے تین رکنی کمیٹی کو جاتی ہیں، بنیادی حقوق کے مقدمات تین جبکہ آئینی تشریح کے پانچ رکنی بنچ سن سکتے ہیں، جسٹس امین الدین نے استفسار کیا کہ کیا موجودہ کیس میں بھی آئینی تشریح کا نکتہ ہے؟ وکیل نے جواب دیا آئینی تشریح کا نکتہ آگے چل کر آئے گا، تین رکنی کمیٹی ہی بنچ تشکیل دے سکتی ہے، موجودہ بنچ ججز کی تین رکنی کمیٹی نے تشکیل نہیں دیا، جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ کیا آپ کو بنچ کے ممبران پر اعتراض ہے؟ وکیل نے جواب دیا اعتراض بنچ کے ممبران پر نہیں تشکیل دینے کے طریقہ کار پر ہے،درخواستوں پر سماعت کرنے کیلئے بنچ دراصل تشکیل ہوا ہی نہیں، کمیٹی کے رکن جسٹس اعجاز الاحسن کا خط بھی سپریم کورٹ ویب سائٹ پر موجود ہے،جسٹس امین الدین خان نے کہا اعتراض الگ سے متفرق درخواست میں دائر کریں، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا ہمیں بتایا گیا کہ کمیٹی نے بنچ تشکیل دیا ہے، ہم اپنی مرضی یا خوشی سے تو کیس سننے نہیں آئے،وکیل نے کہا سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی جاری ہے، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا آپ اس بنچ سے حکم امتناع مانگ رہے ہیں جو آپ کے مطابق تشکیل ہی نہیں پایا، عدالت نے مزید سماعت آٹھ جنوری تک ملتوی کر دی۔ |