چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال ریٹائرڈ،بطور چیف جسٹس انکا دور کیسا رہا،خصوصی رپورٹ

هفته 16  ستمبر 2023ء

چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال اپنی آئینی مدت مکمل ہونے پر آج ریٹائرڈ ہو رہے ہیں. ایک سال اور چھ ماہ کے دوران جسٹس عمر عطا بندیال نے متعدد اہم فیصلے دئیے اور کئی مرتبہ کڑی تنقید کا نشانہ بنے. چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے دور میں ججز میں تقسیم کا تاثر بھی کھل کر سامنے آیا، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا دور کیسا رہا؟ جسٹس عمر عطا بندیال نے 2 فروری 2022 کو 28 ویں چیف جسٹس پاکستان کا عہدہ سنبھالا، ابتدا میں سپریم کورٹ میں زیرالتواء مقدمات میں کمی لانے اور بہتر لائحہ بنانے کیلئے کوشاں رہے تاہم اس وقت کے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد معاملے پر ازخود نوٹس لے لیا، عدالت نے پارلیمنٹ بحال کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں دوبارہ ووٹنگ کا حکم دیا اور وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد کی کامیابی پر چئیرمین پی ٹی آئی کو گھر جانا پڑا۔۔ اس طرح سپریم کورٹ میں سیاسی نوعیت کے معاملات کا زور بڑھا اور چیف جسٹس سپریم کورٹ میں زیر التواء مقدمات کے بوجھ میں خاطر خواہ کمی لانے میں کامیاب نہ ہوسکے. پنجاب اسمبلی کا معاملہ بھی سپریم کورٹ پہنچا، عدالت نے سپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کی رولنگ کو بھی کالعدم قرار دے کر پنجاب اسمبلی میں دوبارہ ووٹنگ کا حکم دیا جس کے نتیجے میں پرویز الہٰی پنجاب کے وزیر اعلیٰ بنے۔ عدالت نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کی، آرٹیکل 63 اے کی تشریح پر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے چیف جسٹس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا. پنجاب اور خیبرپختونخوا کے انتخابات میں تاخیر کے معاملے پر چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لیا، اس پر بھی تنقید کا نشانہ بنے،اس بار ساتھی ججز نے بھی تنقید کی اور اختلافی نوٹ تحریر کیے،چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں بینچ کی جانب سے پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کروانے اورخیبرپختونخوا کے انتخابات کے لیے کوئی تاریخ نہ دینے پر بھی چیف جسٹس کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا، تاہم اس فیصلے پر الیکشن کمیشن کی نظرثانی اپیل مسترد کرنے کا فیصلہ مستقبل کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل سمجھا جاتا ہے، حکومت کی جانب سے ریویو آف ججمنٹ اینڈ ارڈرز ایکٹ 2023 بنایا گیا جسے چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے کالعدم قرار دیا، چیف جسٹس نے نیب ترامیم کیس کا فیصلہ تحریر کیا، عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست قابل سماعت قرار دی اور پچاس کروڑ کی حد سے کم ہونے پر ختم ہونے والے تمام مقدمات بحال کر دیے،عدالتی فیصلے میں مختلف نیب ترامیم کالعدم قرار دیں تو سابق وزرائے اعظم نواز شریف شہباز شریف شاہد خاقان عباسی ، سابق صدر آصف علی زرداری سمیت متعدد سیاستدانوں اور شخصیات کے خلاف مقدمات بحال ہوئے، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نامزد چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف بھیجا گیا ریفرنس سننے والے بینچ کے سربراہ بھی رہے۔ آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہلی کا فیصلہ بھی تحریر کیا. جسٹس عمر عطا بندیال نے از خود نوٹس کے طریقہ کار پر فیصلہ بھی دیا، جسٹس عمر عطا بندیال بطور چیف جسٹس متعدد اہم مقدمات کے فیصلے نہ کرسکے،سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 پر حکم امتناع دیا اور دوبارہ سماعت کے لیے مقرر نہ کرسکے،سویلنز کے فوجی عدالتوں میں مقدمات ،آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کیس منطقی انجام تک نہ پہنچا سکے، چیف جسٹس عمر عطا بندیال مختلف مقدمات میں فیصلوں، بینچز کی تشکیل ،اور فل کورٹ تشکیل نہ دینے پر سیاسی جماعتوں کی جانب سے کڑی تنقید کا نشانہ بنے تاہم انہوں نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی نہیں کی۔




``
خاتون نے مردوں سے دور رہنے کےلئے انگوٹھی کیوں پہنی؟؟ ڈولفن بھی نشہ کرنے لگی؟ وینس کی گرینڈ کینال کا پانی سبز ہو گیا بحیرہ احمر میں شارک سیاح کو نگل گئی
انٹرنیٹ سروس معطل،لیکن پاکستانی میڈیا انفلوینسر کی ٹویٹس،دہلی پولیس پریشان چھیالیس سالہ خاتون ٹیٹوز کا عالمی ریکارڈ بنانے کی خواہاں دوسری جنگ عظیم کا پراسرار بنکر دریافت۔۔ گھر برائے فروخت،قیمت ستاون ارب روپےسے زائد