معیشت اور سیاست کو الگ کرنا ہوگا،ڈالرز اسمگلنگ کے خلاف آپریشن جاری ہے،وزیر خزانہ اسحق ڈار

بدھ 14 دسمبر 2022ء

وزیر خزانہ اسحاق ڈار کہتے ہیں پاکستان میں معیشت کو سیاست سے الگ کرنا ہوگا انتظامی اخراجات میں کمی کرکے قرضے ادا کرسکتے ہیں سیکیورٹی اخراجات میں کمی نہیں کی جا سکتی ،سمگلرز اور ہنڈی مافیا نے معیشت کو یرغمال بنایا ،ڈالرز کی اسمگلنگ روکنےکےلئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے اسلام اباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ دنیا کےبڑے ممالک کا قرض ٹوجی ڈی پی پاکستان سے زیادہ ہے۔ پاکستان کو بھی معیشت کو سیاست سے الگ کرنا ہوگا۔معاشی پالیسی کے تسلسل میں مشکل کا سامنا ہوتا ہے۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کی وجہ سے بہت سے ممالک نے ٹیکس ریٹ میں اضافہ کیا۔ہمارے پاس بھی ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریٹ بڑھانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی حمایت کرتے ہیں۔ چار سال میں اکنامک مینجمنٹ مکمل طور پر ناکام رہی۔چار سال میں قرضے 3ہزار ارب سے54 ہزار ارب تک پہنچ گئے۔ جو ادارے نجکاری کے قابل ہے ان کی نجکاری کرناہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انتظامی اخراجات میں کمی کرکے قرضوں کی ادائیگی کی جاسکتی ہے۔سیکیورٹی کے اخراجات میں کمی نہیں کی جاسکتی وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ قرضوں پر شرح سود کی ادائیگی کا مسئلہ پاکستان کو درپیش ہے۔آئی ایم ایف نے سیلاب متاثرین کی بحالی پر اخراجات کی تفصیل طلب کی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ڈالر کی اسمگلنگ پر تشویش کا اظہار کیا ہے بولے اسمگلرز اور ہنڈی مافیا نے ملکی معیشت کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔کچھ روز قبل چمن بارڈر سے ڈالر برآمد ہوئے ،ڈالرزاسمگلنگ کے خلاف حکومت نے آپریشن شروع کیا ہوا ہے۔




``
موبائل مل گیا،لیکن ڈیم خالی ہوگیا کینسر پر تحقیق کےلئے فنڈز اکھٹا کرنے کا انوکھا طریقہ چھیالیس سالہ خاتون ٹیٹوز کا عالمی ریکارڈ بنانے کی خواہاں دوسری جنگ عظیم کا پراسرار بنکر دریافت۔۔
سانپ تھراپی،نیا طریقہ علاج؟ بھارت میں دلہن شادی کی رسومات چھوڑ کر چلی گئی؟ آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے برگر کی قیمت سات سو ڈالر