سپریم کورٹ نے پنجاب اسمبلی انتخابات چودہ مئی کوکرانے کا حکم دے دیا |
|
منگل 04 اپریل 2023ء | |
چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس عمر عطا بندیال کہ سربراہی میں تین رکنی بنچ نے الیکشن کمیشن کا آٹھ اکتوبر کو انتخابات کرانےکا حکم غیر آئینی قرار دے دیا۔ سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ کےفیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کا بائیس مارچ کا فیصلہ غیر آئینی قرار دیا جاتا ہے اورصدر مملکت کی دی گئی تاریخ کا فیصلہ بحال کیا جاتا ہے، آئین وقانون انتخابات کی تاریخ ملتوی کرنےکا اختیارنہیں دیتا، 22 مارچ کو الیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا تب انتخابی عمل پانچویں مرحلے پر تھا، الیکشن کمیشن کے حکم کی وجہ سے تیرہ دن ضائع ہو گئے، الیکشن کمیشن کا تاریخ کی تبدیلی کے حوالے سے فیصلہ غیر آئینی ہے سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کی آٹھ اکتوبر کی تاریخ دے کر دائرہ اختیار سے تجاوزکیا، فیصلے کے مطابق پنجاب کے الیکشن شیڈول میں معمولی ردوبدل کیا گیا ہے جس کے مطابق ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیلیں جمع کرانےکی آخری تاریخ دس اپریل ہوگی، سترہ اپریل کو الیکشن ٹریبونل اپیلوں پر فیصلہ کرےگا، پنجاب میں امیدواروں کی حتمی فہرست اٹھارہ اپریل کو شائع کی جائیں گی، انتخابی نشانات بیس اپریل تک الاٹ کیے جائیں۔ سپریم کورٹ کے حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ پنجاب میں انتخابات شفاف، غیرجانبدارانہ اور قانون کے مطابق کرائے جائیں، وفاقی حکومت دس اپریل تک الیکشن کمیشن کو اکیس ارب روپےکا فنڈز جاری کرے، الیکشن کمیشن گیارہ اپریل کو سپریم کورٹ میں فنڈ مہیا کرنےکی رپورٹ جمع کرائے، الیکشن کمیشن فنڈ کی رپورٹ بینچ ممبران کو چیمبر میں جمع کرائے، فنڈز نہ ملنےکی صورت میں سپریم کورٹ متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کرےگی |