سپریم کورٹ نے سی ڈی اے کو وائلڈ لائف کے دفاتر واپس کرنے کا حکم دے دیا |
|
جمعرات 22 فروری 2024ء | |
نیشنل پارک ایریا میں سی ڈی اے اور وائلڈ لائف کے درمیان تنازعے کا معاملہ، سپریم کورٹ نے سی ڈی اے کو وائلڈ لائف کے ٹریل فائیو، ٹریل 6 سمیت تینوں دفاتر واپس کرنے کا حکم دیدیا، عدالت نے دامن کوہ میں واقع سی ڈی اے ریسٹ ہاؤس کی تصاویر سمیت تمام تفصیلات طلب کر لیں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی، عدالت نے کہا دامن کوہ میں قائم سی ڈی اے ریسٹ ہاؤس چیئرمین سی ڈی اے اور افسران کے بجائے عوامی استعمال کیلئے ہونا چاہیے، عدالت نے نیشنل پارک ایریا میں سی ڈی اے کو حاصل تمام زمینوں کی مکمل تفصیلات طلب کر لیں، عدالت نے اٹارنی جنرل اور ایڈوکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کردیا عدالت نے کہا ٹریل فائیو پر پبلک انفارمیشن سنٹر سمیت دفاتر واپس کیے جائیں، وائلڈ لائف بورڈ کا دفاتر سے اٹھایا گیا سامان بھی واپس کیا جائے، نیشنل پارک میں آتشزدگی کا خطرہ رہتا ہے، وائلڈ لائف بورڈ خطرات سے نمٹنے کیلئے اپنا سامان واپس انسٹال کرے، عدالت کو بتایا گیا بغیر کسی نوٹس کے وائلڈ لائف سے سی ڈی اے نے جگہیں خالی کرائیں، سی ڈی اے نے وائلڈ لائف کا سامان بھی نکال دیا، شہریوں کے بنیادی حقوق میں باوقار زندگی بھی شامل ہے،سی ڈی اے نے جس طرز عمل کا مظاہرہ کیا نامناسب تھا، سی ڈی اے کے ریسٹ ہاوس پبلک کیلئے استعمال ہونے چاہییں، عدالت نے سی ڈی اے کو نیشنل پارک میں ریسٹ ہاوسز کے فوٹوگراف فراہم کرنے کا حکم دے دیا اور کہا سی ڈی اے کی مارگلہ ہلز میں جو بھی پراپرٹی ہے ظاہر کرے، کیس کی سماعت 11 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔ |