سپریم کورٹ کی سہ ماہی رپورٹ جاری کر کے خود کو احتساب کےلئے پیش کیا،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

هفته 20 جنوری 2024ء

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کہتے ہیں کہ پہلی بار سپریم کورٹ کی سہہ ماہی رپورٹ 17ستمبرسے16دسمبر تک کی رپورٹ ویب سائٹ پر جاری کردی، خود کو آپ کے سامنے احتساب کیلیے پیش کردیاہے، عوام کو بتائیں کہ ہم کیاکر رہے ہیں۔ سیمینار سے خطاب کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ معلومات بہت مؤثر ہتھیار ہے، شہری کے لیے معلومات فراہمی حق بن چکا ہے، عوامی ٹیکس سےچلنےوالےادارےسےمتعلق معلومات عوام کوملنی چاہئیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سب سے اچھی جراثیم کش سورج کی روشنی ہے، روشنی دکھاتے چلیں تو معاشرہ ٹھیک ہو سکتا ہے، کچھ دن پہلے مختار علی کا کیس آیا، ہم نے فیصلہ کیا قانون کے تحت تو نہیں، آئین کے تحت سپریم کورٹ کی معلومات فراہم کی جائے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے واضح کیا کہ قانون کہتا ہے وفاقی حکومت کے تابع اداروں پر معلومات فراہم لازم ہے، سپریم کورٹ ایسا ادارہ نہیں مگر سپریم کورٹ بھی شق 19 اے کے تحت بنیادی حقوق کی تابع ہے، حکم دیا کہ رجسٹرار 7 دن میں معلومات فراہم کرے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر معلومات تک رسائی اب حق ہے، پہلے سوال کیا جا سکتا تھا کہ آپ کو معلومات کیوں چاہیے، اب الٹ ہو گیا ہے، اب اس کا متضاد ہے کہ معلومات کیوں فراہم نہیں کرتے، چار سال تک فل کورٹ کی میٹنگ نہیں ہوئی تھی، ہم نے آتے ہی فل کورٹ کی کارروائی براہ راست دکھانے کا فیصلہ کیا۔ قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھاکہ فی الوقت دو اہم کیس براہ راست دکھا رہے ہیں، ہمارے تقریباً ہر اہم فیصلے سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر لگا دیے جاتے ہیں، اب جو شخص یا ادارہ معلومات نہیں دینا چاہتا اسے بتانا چاہیے کیوں نہیں دے رہا۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ معلومات ہی سے احتساب کا عمل شروع ہوتا ہے، جو شخص یا ادارہ معلومات نہیں دینا چاہتا اسے بتانا چاہیے کیوں نہیں دے رہا، اعلیٰ عدالتوں میں ججوں کے ناموں کی فراہمی پر کمیٹی نے بہت کام کیا، ایک دوسرے کو شک کی نظر سے نہیں دیکھنا چاہیے، کسی قوم کی تقدیر بدلنے کا طریقہ صرف تعلیم ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے اہم اور آئینی فیصلے موجود ہیں، بنیادی حقوق کے فوجداری اور سول مقدمات کے فیصلے موجود ہیں، تین ماہ کے دوران 5 ہزار تین سو پانچ مقدمات نمٹائے گئے، پہلی بار ہوا کہ داخل مقدمات سے زیادہ مقدمات نمٹانے گئے، عوام کو ہر ہفتے بتاتے ہیں کتنے مقدمات دائر ہوئے کتنے نمٹائے گئے، ہر ادارہ پاکستان کے عوام کا ادارہ ہے۔ پہلی بار خاتون سیشن جج کو رجسٹرار سپریم کورٹ تعینات کیا گیا، سپریم کورٹ کے سامنے رکاوٹیں دور کر کے عوام کی 50 گاڑیوں کی گنجائش نکالی گئی، سپریم کورٹ کی صوبائی دارالحکومت میں رجسٹری موجود ہوتی ہے




``
انٹرنیٹ سروس معطل،لیکن پاکستانی میڈیا انفلوینسر کی ٹویٹس،دہلی پولیس پریشان سمندری طوفانوں کے نام ،شرائط اور طریقہ کار موبائل مل گیا،لیکن ڈیم خالی ہوگیا برگر کی قیمت سات سو ڈالر
پستہ قد روسی ٹک ٹاکر گرفتار ایران میں بنا بلیوں کا میوزیم گدھا بازیاب،چور گرفتار !بھوکا ریچھ ساٹھ کیک ہڑپ کر گیا