آڈیو لیکس کمیشن نے کیس کی سماعت کرنے والے سپریم کورٹ کے بنچ پر اعتراض کر دیا

بدھ 31 مئی 2023ء

انکوائری کمیشن کا جواب 12 صفحات پر مشتمل ہے اور سیکرٹری کمیشن کے دستخط کے ساتھ جمع کرایا گیا ہے، جواب میں کہا گیا ہے کہ کمیشن کو آڈیو لیکس کی انکوائری میں کوئی ذاتی دلچسپی نہیں، کمیشن کو یہ ذمہ داری قانون کے تحت دی گئی، کمیشن آئین و قانون کے مطابق اپنی ذمہ داری پوری کرے گا، کمیشن یقین دلاتا ہے کہ متعلقہ فریقین کے اٹھائے گئے اعتراضات کو سنا اور ان پر غور کیا جائے گا، کمیشن نے آرٹیکل 209 پر اپنا موقف پہلے اجلاس میں واضح کردیا تھا،واضح کیا تھا کہ کمیشن کی کارروائی کو سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی نہ سجھا جائے انکوائری کمیشن نے بنچ پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ کمیشن کے سامنے چیف جسٹس کی ساس، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر کے حوالے سے آڈیوز ہیں، مناسب نہیں کہ انکوائری کمیشن کے خلاف درخواستوں کو موجودہ بنچ سنے،چیف جسٹس اور ججز حلف کے مطابق آئین اور قانون کے پابند ہیں،چیف جسٹس اور ججز کوڈآف کنڈکٹ پر عملدرآمد کے بھی پابند ہیں، کوڈ آف کنڈکٹ کے مطابق ججز کا حلف زاتی مفادات کو بالائے طاق رکھنے کا کہتا ہے، نئے قانون کے بعد بینچ کی تشکیل تین رکنی کمیٹی کا اختیار ہے جواب میں کہا گیا ہے کہ صدر سپریم کورٹ بار نے کمیشن کیخلاف درخواست دائر کی،صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری کی اپنی آڈیو منظر عام پر آئی وہ کیسے زاتی مفاد کا معاملہ اٹھا سکتے ہیں، مبینہ آڈیو لیکس سے متعلقہ دیگر افراد نے نہ سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی نہ ہی کمیشن پر اعتراض اٹھایا، انکوائری کمیشن کے خلاف سپریم کورٹ درخواستوں کو آرٹیکل 184(3) کے تحت سن رہی ہے۔




``
موبائل مل گیا،لیکن ڈیم خالی ہوگیا اور بلی بچ گئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بحیرہ احمر میں شارک سیاح کو نگل گئی خاتون نے مردوں سے دور رہنے کےلئے انگوٹھی کیوں پہنی؟؟
پستہ قد روسی ٹک ٹاکر گرفتار کینسر پر تحقیق کےلئے فنڈز اکھٹا کرنے کا انوکھا طریقہ اٹلی،ٹریفک کو بحال رکھنے کےلئے انوکھا قانون متعارف سانپ تھراپی،نیا طریقہ علاج؟