این ایل سی نے پاکستانی پھلوں کی روس تک رسائی ممکن بنادی |
|
اتوار 10 مارچ 2024ء | |
علاقائی تجارت میں اہم سنگ میل،پاکستان کے باغات سے روس کی سرزمین تک ثمرات پہنچنے لگے ،پاکستان سے زمینی راستے کے ذریعے روس تک پھلوں کی ترسیل شروع ہو گئی ہے۔ این ایل سی کی گاڑیوں کا قافلہ کینو کی کھیپ لے کر روس پہنچ گیا۔کُل 16 گاڑیاں کینو لے کر سرگودھا سے روانہ ہوئیں۔ این ایل سی کی گاڑیوں نے مجموعی طور پر 6 ہزار کلومیٹر فاصلہ طے کیا۔14 گاڑیاں روس کے شہر دربنت اور 2 گروزنی پہنچیں۔ این ایل سی کی گاڑیاں تین ممالک سے ہوتی ہوئی روس میں داخل ہوئیں۔این ایل سی ریفر سروس کا اجراء زرعی شعبے کے لئے اہم پیش رفت ہے۔ پاکستان میں کولڈ چین نہ ہونے سے 40 فیصد تازہ زرعی پیداوار خراب ہوجاتی ہیں۔ ریفر سروس کی بدولت پھلوں کی دوران ترسیل تازگی برقرار رہتی ہے۔پاکستانی ٹرکوں کے دربنت پہنچنے پر استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ یونین کے نمائندگان،روس کے کسٹمز حکام، پاکستانی سفارت خانے کے افسروں اور تاجر برادری نے شرکت کی۔ روسی حکام کی جانب سے این ایل سی کی اس کاوش کا خیرمقدم کیا گیا۔این ایل سی کے اس قدم سے پاکستان اور روس کی باہمی تجارت کو فروغ ملے گا۔این ایل سی ماضی میں بھی کیلے، گوشت اور سی فوڈ قازقستان، ازبکستان کرغستان اور چین پہنچا چکا ہے۔ |