نام نہاد بھارتی جمہوریت کا مکروہ چہرہ بے نقاب،بی جے پی لیڈر کی اذان کے خلاف ہرزہ سرائی

منگل 14 مارچ 2023ء

میڈیا رپورٹس کے مطابق انتہا پسندی کی آگ میں جھلستے ہندوستان میں اب اذان بھی قابلِ قبول نہیں ، کرناٹکا کے بی جے پی رہنما ایشوراپا نے اذان کے خلاف ہرزہ سرائی کردی ، مسلمانوں کے مذہبی جذبات کی توہین کرتے ہوئے کہا کہ اذان کی آواز سے میرے سر میں در د ہوتا ہے، کہا کہ کیا مسلمانو ں کا خدا صرف لاوٴڈ سپیکر سے دعا سن سکتا ہے؟ بی جے پی رہنما ایشوراپا کہتا ہے کہ اذان کا مطلب ہے کہ مسلمانوں کا خدا (نعوذباللہ) بہرہ ہے، جلد ہی سپریم کورٹ کے ذریعے اذان کا خاتمہ کر دیں گے، یہ اذان نہیں بلکہ چیخنے چلانے کی آواز یں ہیں، اس سے قبل ایشوراپا نے 25اگست2022کو ٹیپو سلطان کو مسلم غنڈا بھی قرار دیا تھا، دیکھا گیا ہے کہ مْودی سرکار کے اقتدار میں آنے کے بعد مسلمانوں کے خلاف جرائم، اسلام مخالف اقدامات اور تشد د میں سنگین اضافہ ہوا ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق اب تک 2005 میں بھارتی سپریم کورٹ،2016میں بمبئے کی عدالت، 2018میں شمالی ریاست اتر کھنڈ اور کرناٹک کی عدالت،2019میں پنجاب اور ہریانہ کی عدالت،2020میں الہ باد کی عدالت اور 2021میں کرناٹک کی عدالت نے مساجد میں لاوٴڈ سپیکر کے استعمال پر پابندی لگائی جا چکی ہے، 4اپریل 2022کو ہندو بلوائیوں کی بڑی تعداد نے ضلع کرولی میں مسلمانوں کی املاک کو نقصان پہنچایا اور مسجد کی چھت پر چڑھ کر RSS کا پرچم لہرانے کے ساتھ ساتھ نعرے بھی لگائے، سوال اٹھتے ہیں کہ کیا نفرت کی اس اندھی آگ میں بھارتی اقلیتیں اپنے آ پ کو محفوظ تصور کر تی ہیں؟کیا بڑھتی ہندوتوا شدت پسندی کے باعث ہندوستان خانہ جنگی کی طرف بڑھ رہا ہے؟کیا انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں ہندوستان میں بسنے والے مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا نوٹس لیں گی؟




``
انٹرنیٹ سروس معطل،لیکن پاکستانی میڈیا انفلوینسر کی ٹویٹس،دہلی پولیس پریشان ڈولفن بھی نشہ کرنے لگی؟ ایران میں بنا بلیوں کا میوزیم آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے
وینس کی گرینڈ کینال کا پانی سبز ہو گیا چھیالیس سالہ خاتون ٹیٹوز کا عالمی ریکارڈ بنانے کی خواہاں سمندری طوفانوں کے نام ،شرائط اور طریقہ کار سانپ تھراپی،نیا طریقہ علاج؟