گورڈن کالج کی نجکاری کے خلاف طلباٗ و طالبات کا احتجاج رنگ لے آیا،کمیٹی قائم |
|
پیر 12 دسمبر 2022ء | |
گورڈن کالج راولپنڈی کے طلباٗ کا ادارے کی نجکاری احتجاج رنگ لے آیا،ڈائریکٹر کالجز راولپنڈی نے طلباء کے اعتراضات پر گورڈن کالج کے پرنسپل، وائس پرنسپل اور اسٹیٹ افسر کو عہدوں سے ہٹا دیا گورڈن کالج کی مجوزہ نجکاری کے خلاف طلباٗ و طالبات نے مری روڑ پر واقعہ محکمہ تعلیم کے دفتر کے سامنے پانچ گھنٹے تک دھرنادئیے رکھا، طلباء کا کہنا تھا گورڈن کالج کی نجکاری کسی صورت نہیں ہونے دینگے، کالج کو پرائیویٹ ہاتھوں میں دینے سے فیسوں میں اضافہ ہوگا اور غریب طلباء کا مستقبل داؤ پر لگ سکتا ہے، طلباء نے ہاتھوں پلے کارڑز اور بینرز اٹھارکھے تھے جن پر گورڈن کالج کی نجکاری نامنظور کے نعرے درج تھے، مری روڑ پر پانچ گھنٹے مسلسل احتجاج کے بعد گورڈن کالج کے طلباء کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ڈائریکٹر کالجز راولپنڈی شیر احمد ستّی اور اسسٹنٹ کمشنر شگفتہ جبین کے ساتھ مزاکرات ہوئے، مزاکرات میں طلباء کی جانب سے پرنسپل گورڈن کالج، وائس پرنسپل اور اسٹیٹ افسر کے رویوں پر شدید اعتراضات کے بعد ڈائریکٹر کالجز نے پرنسپل گورڈن کالج ڈاکٹر ادریس، وائس پرنسپل ڈاکٹر نفیس اور اسٹیٹ افسر ذیشان اکرم کو عہدوں سے ہٹا دیا، ڈائریکٹر کالجز شیر احمد ستّی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا طلباء سے کامیاب مزاکرات میں طے پایا ہے کہ گورڈن کالج کی نجکاری سے متعلق طلباء کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی، ضلعی انتظامیہ، اساتذہ اور محکمہ تعلیم کے افسران پر مشتمل ایک مشترکہ کمیٹی بنائی جائے گی جو گورڈن کالج کی نجکاری سے متعلق عدالت سے رجوع کرے گی، مشترکہ کمیٹی گورڈن کالج کے مسئلے کو مشترکہ طور پر دیکھے گی، ڈائریکٹر کالجز راولپنڈی شیر احمد ستّی کا مزید کہنا تھا کہ تاحال حکومت پنجاب کی جانب سے گورڈن کالج کی نجکاری کا کوئی نوٹیفیکشن جاری نہیں ہوا ہے نہ انہیں ایسا کوئی آرڈر موصول ہوا ہے، کامیاب مزاکرات کے بعد طلباء نے مری روڑ پر احتجاج ختم کردیا |