ارشد شریف قتل معاملہ،جے آئی ٹی میں شامل افسران کل تک عدالت میں پیش کئے جائیں،سپریم کورت

بدھ 07 دسمبر 2022ء

سپریم کورٹ میں سینئر صحافی ارشد شریف قتل ازخودنوٹس کی سماعت، عدالت نے کہا بتایا گیا ہے تفتیش کیلئے سپیشل جے آئی ٹی بنائی جا رہی ہے، کل تک جے آئی ٹی کے تمام ناموں سے آگاہ کیا جائے، تفتیش سینئر اور آزاد افسران سے کرائی جائے، جے آئی ٹی ارکان معاملہ فہم اور دوسرے ملک سے شواہد لانے کے ماہر ہوں،چیف جسٹس نے ریمارکس دیے حکومت کا کام ہے کہ ایسے افسران لگائے جو آزادانہ تحقیقات کر سکیں، فوجداری مقدمہ ہے اس لیے عدالت نے کمیشن قائم نہیں کیا چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی، ارشد شریف کی والدہ عدالت میں پیش ہوئیں، چیف جسٹس نے کہا ارشد شریف کی والدہ کا موقف بھی سنیں گے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کینیا کے حکام سے تحقیقاتی ٹیم نے معلومات حاصل کیں، فائرنگ کرنے والے تین اہلکاروں سے ملاقات کرائی گئی،چوتھے اہلکار کے زخمی ہونے کے باعث ملاقات نہیں کرائی گئی، ارشد شریف کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، فائرنگ کرنے والے کینیا پولیس اہلکار ہیں، جسٹس مظاہر نقوی نے ریمارکس دیے فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کے نام تک رپورٹ میں نہیں لکھے گئے،فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کیخلاف مقدمہ کیوں درج نہیں کیا گیا؟ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا جائزہ لینا ہوگا غیر ملکیوں کیخلاف مقدمہ درج ہوسکتا ہے یا نہیں، جسٹس مظاہر نقوی نے کہا انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے، تنبیہ کر رہا ہوں کہ حکومت بھی سنجیدگی سے لے،عدالت صرف آپ کو سننے کیلئے نہیں بیٹھی ہوئی، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے رات ایک بجے عدالت کو رپورٹ فراہم کی گئی ہے، بیہمانہ قتل کے اصل شواہد کینیا میں ہیں، کینیا کے حکام کیساتھ معاملہ اٹھانا ہوگا، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کا کام قابل ستائش ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا پولیس نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے، وفاقی کابینہ نے جے آئی ٹی میں حساس اداروں اور ایف آئی اے افسران شامل کرنے کی منظوری دی ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے رپورٹ کے مطابق مقدمہ میں نامزد ملزمان کے اہم شخصیات سے رابطے ہیں، حکومت کا کام ہے کہ ایسے افسران لگائے جو آزادانہ تحقیقات کر سکیں،جے آئی ٹی میں ایسا افسر نہیں چاہتے جو انکے ماتحت ہو جن کا نام آ رہا ہے، ارشد شریف کی والدہ نے کئی لوگوں کے نام دیے ہیں،حکومت قانون کے مطابق تمام زاویوں سے تفتیش کرے، فوجداری مقدمہ ہے اس لیے عدالت نے کمیشن قائم نہیں کیا، کیس شروع ہی خرم اور وقار سے ہوتا ہے،ارشد شریف کی والدہ دو شہداء کی ماں ہیں،شہید کی والدہ کا موقف صبر اور تحمل سے سنا جائے، ارشد شریف کی والدہ نے کہا مجھے صرف اپنے بیٹے کیلئے انصاف چاہیے،جسٹس مظاہر نقوی نے کہا آپکو تحقیقاتی ٹیم کو بیان ریکارڈ کرانا ہوگا، جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کینیڈا میں پاکستانی خاتون کے قتل پر اقدامات کرتے تو شاید یہ واقعہ نہ ہوتا، ان کا بیٹا تو جاچکا اب دوسروں کے بچے بچانا چاہتی ہیں، واقعہ کے بعد شور کرنے کے بجائے پہلے کچھ نہیں کیا جاتا، عدالت نے کہا ایف آئی آر مختصر ہے کیونکہ تفتیش ہوئی نہ ہی کوئی چشم دید گواہ ہے، عدالت نے حکم دیا وزارت خارجہ شواہد جمع کرنے میں جے آئی ٹی کی مکمل معاونت کرے، اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں سے بھی معاونت ضروری ہو تو وزارت خارجہ معاونت کرے، ارشد شریف کے اہلخانہ سے تمام معلومات شیئر کی جائیں، یقینی بنانا ہے کہ قابل اور اہل افسران قانون کے مطابق اپنا کام کریں،عدالت نے پولیس کو ارشد شریف کی والدہ کا بیان ریکارڈ کرنے کا حکم دے دیا، کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کردی گئی،




``
آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے ڈولفن بھی نشہ کرنے لگی؟ برگر کی قیمت سات سو ڈالر گھر برائے فروخت،قیمت ستاون ارب روپےسے زائد
دوسری جنگ عظیم کا پراسرار بنکر دریافت۔۔ پیرو میں جوتوں کی چوری کی عجیب واردات سانپ تھراپی،نیا طریقہ علاج؟ چھیالیس سالہ خاتون ٹیٹوز کا عالمی ریکارڈ بنانے کی خواہاں