سینیٹر طلحہ محمود نے جے یو آئی سے راہیں جدا کر لیں ،پیپلز پارٹی میں شامل

منگل 26 مارچ 2024ء

سینیٹر طلحہٰ محمود جمعیت علمائے اسلام ف کو خیر آباد کہہ دیا، پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہو گئے۔ اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نیئر حسین بخآری اور فیصل کریم کنڈی کے ہمراہ نیوز کانفرنس کے دوران سینیٹر طلحہٰ محمود کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے، ملک اس وقت بحران سے گزر رہا ہے، ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ 9 سال وزارت داخلہ کی کابینہ کمیٹی کا رکن رہا، 2021ء میں سینیٹ کی سب سے بڑی کمیٹی کا چیئرمین منتخب ہوا۔ سینیٹر طلحہٰ محمود کا کہنا تھاکہ ایک ہفتہ قبل آصف زرداری سے تفصیلی ملاقات کی، انہوں نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی، طلحہ محمود کا کہنا تھا کہ مولانا صاحب سے کوئی ناراضی نہیں، قومی سطح پر عوام کے لیے نکلنا ہے، اس کے لیے ایک پلیٹ فارم چاہیے، پیپلز پارٹی سے بہتر اس وقت کوئی فلور نہیں۔ اس وقت پاکستان کو افہام و تفہیم کی ضرورت ہے، انہوں نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی نے میرا مینڈیٹ چوری کیا۔ پیپلز پارٹی کے رہنما نیئر بخاری کا اس موقع پر کہنا تھا کہ طلحہ ٰمحمود کو پیپلز پارٹی میں شمولیت پر خوش آمدید کہتے ہیں، پیپلز پارٹی کی قیادت ملک کو موجودہ بحرانوں سے نکال سکتی ہے۔ پی پی میں طلحہٰ محمود کا کردار نمایاں ہو گا، ان کی صلاحیتوں سے استفادہ کریں گے پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا خیبر پختون خواہ میں مزید لوگ بھی رابطے میں ہیں، جلد خیبر پختون خوا سے مزید لوگ پیپلز پارٹی جوائن کریں گے۔ فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ اسپیکر کے پی اسمبلی آئین و قانون کے خلاف ورزی کر رہے ہیں، خیبر پختون خواہ میں آئین و قانون کی پامالی کی جا رہی ہے، فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ سینیٹ انتخابات میں خیبر پختون خوا میں سرپرائز دیں گےخیبر پختون خواہ میں اپوزیشن سرپرائز دے گی، پیپلز پارٹی کو کے پی میں مضبوط بنائیں گے




``
فیلکن نیٹ،جسامت میں چھوٹا لیکن خطراناک پرندہ ڈولفن بھی نشہ کرنے لگی؟ پیرو میں جوتوں کی چوری کی عجیب واردات چھیالیس سالہ خاتون ٹیٹوز کا عالمی ریکارڈ بنانے کی خواہاں
لاس الگوڈونس،دانتوں کے ڈاکٹرز کے حوالے سے مشہور انٹرنیٹ سروس معطل،لیکن پاکستانی میڈیا انفلوینسر کی ٹویٹس،دہلی پولیس پریشان بھارت میں دلہن شادی کی رسومات چھوڑ کر چلی گئی؟ اٹلی،ٹریفک کو بحال رکھنے کےلئے انوکھا قانون متعارف