عادل راجہ اور حیدر مہدی کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی کیسے مکمل ہوئی؟،کب سمن جاری ہوا ؟اور کیا جواب آیا؟،تفصیلات آبپارہ نامہ پر

هفته 25 نومبر 2023ء

بھگوڑے عادل راجہ اور حیدر مہدی کا کورٹ مارشل مکمل،بامشقت سزا کے ساتھ رینکس ضبط،شناختی کارڈ اور پاسپورٹ منسوخ،اکاؤنٹس منجمند اور نام ای سی ایل میں شامل کردیے گئے،دونون کے خلاف کارروائی کیسے مکمل ہوئی تفصیلات سامنے آگئیں تفصیلات کے مطابق عادل راجہ اورحیدر مہدی کا غیر حاضری میں ٹرائل کیا گیا،جس میں ملزم عادل راجہ کو 14سال جبکہ ملزم حیدر مہدی کو 12سال قید بامشقت کی سزا سنادی گئی جبکہ21 نومبر2023 سے دونوں افسران کے رینک بھی ضبط کر لیے گئے ہیں دونوں ملزمان کو پاکستان آرمی ایکٹ 1952 اورآفیشل سیکرٹ ایکٹ1923کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے ذریعے سزا ئیں سنائی گئیں ،عادل راجہ اور حیدر مہدی کو فوجی اہلکاروں کو بغاوت پر اُکسانے، جاسوسی اورقومی سلامتی کے لئے خطرے سے متعلق آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی بعض دفعات کی خلاف ورزی پرسزا سنائی گئی موصول تفصیلات کے مطابق ملزم عادل راجہ کے خلاف 7مئی 2023کو تھانہ جنوبی لاہور کینٹ میں مقدمہ درج کیا گیا،18جون 2023کو عادل راجہ کے خلاف باقاعدہ عدالتی کارروائی کی گئی،عادل راجہ کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی کے دوران عدالت کی جانب سے پہلا سمن 19جون2023کو جاری کیا گیاجبکہ عادل راجہ کو سمن کی وصولی سفارتی ذرائع کے ذریعے کرائی گئی،عادل راجہ کو دوسرا سمن22اگست2023کو جاری کیا گیاجبکہ عدالت پیش ہونے کے لئے 30دن کا وقت دیا گیا تاہم مسلسل عدالت سے غیر حاضری پرعادل راجہ کو7اکتوبر2023کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی دوسرے ملزم حیدر مہدی کے خلاف بھی 7مئی2023کو تھانہ جنوبی لاہور کینٹ میں مقدمہ درج کیا گیا،ملزم حیدر مہدی کو 26جون2023کو پہلا سمن جاری کیا گیا،سمن بذریعہ کینیڈا ڈاک رجسٹرڈ میل کے ذریعے بھیجا گیا جس میں عدالت نے ملزم حیدر مہدی کو 27جولائی2023 کو طلب کیا مگرسمن وصول کئے بغیر واپس بھیج دیا گیا جبکہ دوسرا سمن 28اگست2023کو بھیجا گیا جس میں عدالت نے ملزم کو29ستمبر2023کو طلب کیا،دوسرا سمن بھی بغیر وصولی کے ہی واپس کر دیا گیا،مقدمے میں مسلسل غیر حاضری پر عدالت نے حیدر مہدی کو پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 131 کے تحت 12 سال قید بامشقت کی سزا سنا ئی،دونوں ملزمان کو قانون کے مطابق کونسل بھی مہیا کی گئی تھی عادل فاروق راجہ اور حیدر رضا مہدی پر پہلے ہی پاکستان پینل کوڈ (PPC 1860)، پاکستان الیکٹرانک کرائم ایکٹ ( PECA 2016) اور انسداد دہشت گردی ایکٹ (ATA 1997) کے تحت بغاوت، ہتک عزت، ریاست کے خلاف جرم، اکسانے کے جرم میں فرد جرم عائد کی گئی تھی،دونوں ملزمان کو بغاوت، دہشت گردی اور تشدد پر اکسانے اور عدالت کی طرف سے مفرور/ اشتہاری قرار دیا گیا تھا ،عدالت کی ہدایات کے تحت مفرور افراد کے خلاف پہلے ہی درج ذیل کارروائیاں کی جا چکی ہیں،دونوں ملزمان کی ذاتی منقولہ و غیر منقولہ جائیدادیں بھی ضبط کر لی گئیں تھیں دونوں ملزمان کے بینک اکاؤنٹس منجمد،پاسپورٹ اور CNIC منسوخ اور دونوں کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ECL)میں بھی ڈال دیا گیا




``
دولہے کی شادی سے بھاگنے کی کوشش ناکام سمندری طوفانوں کے نام ،شرائط اور طریقہ کار کینسر پر تحقیق کےلئے فنڈز اکھٹا کرنے کا انوکھا طریقہ انٹرنیٹ سروس معطل،لیکن پاکستانی میڈیا انفلوینسر کی ٹویٹس،دہلی پولیس پریشان
موبائل مل گیا،لیکن ڈیم خالی ہوگیا اور بلی بچ گئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے پستہ قد روسی ٹک ٹاکر گرفتار