چیئرمین پی ٹی آئی کی فرنٹ پرسن فرح گوگی کے اثاثوں میں غیر معمولی اضافہ کیسے ہوا؟ تفصیلات منظر عام پر اگئیں

جمعرات 09 نومبر 2023ء

پی ٹی آئی کی تین سالہ حکومت کے دوران عجب کرپشن کی غضب کہانی،عمران خان کی فرنٹ پرسن کے طور پر کام کرنے والی فرح گوگی کی کرپشن کی ہوشرباء داستان، چیئرمین پی ٹی آئی کے نام نہاد ایمانداری کے بیانیے کی اصل حقیقت آشکار۔فرحت شہزادی عرف فرح گوگی کے ظاہری اور غیرظاہری اثاثوں میں2017 سے2020 تک 4520 ملین روپے کا حیرت انگیز اضافہ ہوا تفصیلات کے مطابق فرح گوگی 2020 میں 950 ملین روپے کے اثاثوں کو خود تسلیم کرتی ہیں جبکہ اس کے علاوہ ان کے غیر ظاہری مگر ملکیتی اثاثے 3825 ملین روپے ہیں۔صرف تین سالوں میں ظاہری اثاثوں میں 420 فیصد جبکہ غیر ظاہری اثاثوں میں 15300 فیصد اضافہ ہوا۔ • یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ اثاثے فرح گوگی کی ذاتی ملکیت ہیں جبکہ احسن جمیل گجر اور باقی رشتہ داروں اور حصہ داروں کے اثاثے اس کے علاوہ ہیں۔ ایس ای سی پی کے ریکارڈ کے مطابق چیئر مین پی ٹی آئی کی فرنٹ پرسن فرح گوگی کئی کمپنیوں میں حصے دار ہیں جن میں غوثیہ بلڈرز(ایس ایم سی پرائیویٹ لمیٹڈ)،البراق ہاوسنگ پرائیویٹ لمیٹڈ، البراق فوڈز پرائیویٹ لمیٹڈ، المعز ڈیری اینڈ فوڈز پرائیویٹ لمیٹڈ،المعز پراپرٹیز پرائیویٹ لمیٹڈ، دیان پراپرٹیز پرائیویٹ لمیٹڈ،ڈاکٹرز کلینکل کیئر پرائیویٹ لمیٹڈ اورسینا ٹوریا ہاسپٹل مینجمنٹ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ بھی شامل ہیں دوسری جانب 3 دسمبر 2019 کو ایک مشہور پراپرٹی ٹائیکون سے آوٹ آف کورٹ معاہدہ کے تحت UK کی نیشنل کرائم ایجنسی نے 190 ملین پاؤنڈز پی ٹی آئی کی حکومت کو واپس کئے۔چیئر مین پی ٹی آئی کی فرنٹ پرسن فرح گوگی نے اس واردات کے عوض 19 جولائی 2021 کو معروف پراپرٹی ٹائیکون سے ان کی ہاؤسنگ سکیم میں 240 کنال زمین اپنے نام کروائی۔یہ 240 کنال کی قیمتی زمین فرنٹ پرسن فرح گوگی کورشوت کے طور پر منتقل کی گئی۔ اس رشوت کے عوض پی ٹی آئی کی حکومت نے 460 بلین روپے کے ہرجانے کے کیس کی پیروی سے اجتناب کیا۔ واضح رہے کہ چیئر مین پی ٹی آئی کی واضح معاونت سے فرح گوگی نے 2018 میں اعلان کی گئی ٹیکس ایمنسٹی سکیم کا بھی بھر پور فائدہ اٹھایا۔489 ملین روپے سے زائد کالا دھن، جو مختلف پوسٹنگ اور ٹرانسفر اور اپنی کمپنیوں کےلیے سرکاری ٹھیکوں کی مد میں بطور رشوت وصول کیا گیا، کو ریگولائز کروایا گیا۔ اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے والے چیئر مین پی ٹی آئی کے کئی اور ساتھی بھی شامل ہیں۔ کرپشن کی اس ہوشر باء داستان میں بہاولپور اور گجرانوالہ میں زرعی زمین، اسلام آباد اور لاہور میں رہائشی اور کمرشل جائیدادیں اور چکری میں 200 کنال زرعی زمین بھی شامل ہیں۔یہ تمام جائیدادیں ملکیتی مگر غیر ظاہر شدہ ہیں۔ فرح گوگی کرپشن کی داستان صرف پاکستان تک محدود نہیں بلکہ تحقیقات سے ثابت ہوتا ہے کہ چیئر مین پی ٹی آئی کی فرنٹ پرسن منی لانڈرنگ جیسے گھناؤنے جرائم کی بھی مرتکب ہوئیں۔فرح گوگی اور ان کے شوہر برطانیہ میں بطور جعلی ڈاکٹر گولڈ سٹار یورو پرائیویٹ لمیٹڈ میں بطور ڈائریکٹر کام کرتے رہے،گولڈ سٹار یورو پرائیویٹ لمیٹڈ ایک شیل کمپنی کے طور پر منظر عام پر آئی۔یکم فروری 2022 کو یہ کمپنی تحلیل کر دی گئی جبکہ 11 فروری 2022 کو مانیکا پرائیویٹ لمیٹڈ کاقیام عمل میں لایا گیا۔ فرح گوگی کے پاکستان میں موجود بینک اکاؤنٹس کی تعداد میں 2019 سے 2021 تک مسلسل اضافہ دیکھا گیا ۔426 ملین روپے کا بھاری سرمایہ صرف ایک بینک اکاونٹ میں 2018 سے 2022 تک 47 مختلف ٹرانزیکشن کے ذریعے ڈیپازٹ کروایا گیا۔ اس کی بھی مکمل تفصیلات موجود ہیں۔ اس کے علاوہ فرح گوگی، احسن جمیل گجر اور ان کے پارٹنرز کے ملک بھر میں 102 بینک اکاونٹس سامنے آئے ہیں۔ ان کی کل مالیت ساڑھے 14 ارب روپے ہے۔ یہ اس پیسے کا حصہ ہے جو چیئر مین پی ٹی آئی کی فرنٹ پرسن کے طور پر لیا گیا۔ علاوہ ازیں، دستاویزی اور تکنیکی شواہد فرح گوگی کی ہوشرباء رشوت اور کرپشن کی داستان کے منہ بولتے ثبوت ہیں۔عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے ساتھ اس بھیانک واردات کے مرکزی کردار فرح گوگی کا ملک سے فرار ہوجانا ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے۔




``
برگر کی قیمت سات سو ڈالر فیلکن نیٹ،جسامت میں چھوٹا لیکن خطراناک پرندہ ایران میں بنا بلیوں کا میوزیم چھیالیس سالہ خاتون ٹیٹوز کا عالمی ریکارڈ بنانے کی خواہاں
کینسر پر تحقیق کےلئے فنڈز اکھٹا کرنے کا انوکھا طریقہ وینس کی گرینڈ کینال کا پانی سبز ہو گیا گدھا بازیاب،چور گرفتار آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے