ملک میں 90 دن میں انتخابات کا معاملہ،وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کا نگران وزیراعظم کو خط

بدھ 16  اگست 2023ء

نوے روز کی آئینی مدت میں انتخابات کے انعقاد کا معاملہ،پاکستان تحریک انصاف کا نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کو خط پی ٹی آئی مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے مطابق خط پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی کی جانب سے تحریر کیا گیا،شاہ محمود قریشی نے کور کمیٹی کی ایما پر نگران وزیر اعظم کو خط تحریر کیا خط کے متن میں شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے نگران وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے پر آپ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، جبکہ ملک دستور کی مکمل تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے،سابق حکومت نےریاستی اداروں کو آئین کے مطابق چلانے کی بجائے ، اپنی جگہ بنانے اور خود کو احتساب سے بچانے کیلئے ایک کے بعد دوسرا حربہ استعمال کیا ، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکمران گروہ کے اس طرزِ عمل نے ریاست کی بنیادوں کو بے پناہ نقصان پہنچایا،سابق حکمرانوں نے تحریک انصاف کو انتخابی دوڑ سے باہر کرنے کی نیت سے ریاستی اداروں کا بے دریغ استعمال کیا،چیئرمین عمران خان کو اٹک جیل میں نہایت ناگفتہ بہہ اور انسانیت سوز حالات میں رکھا گیا ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری اور جیل میں ان سے روا رکھا جانے والا سلوک کسی بھی ملک کے انتظامی اور عدالتی نظام کے چہرے پر ایک بد نما داغ ہے،عمران خان کو آئین اور جیل قوانین میں فراہم کردہ بنیادی حقوق سےمحروم رکھا جا رہا ہے،عمران خان کو آئین اور جیل قواعد کے مطابق بنیادی حقوق کی فراہمی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پولیس کو بلا روک ٹوک گھروں اور املاک کو تباہ کرنے، عورتوں، بچوں، بوڑھوں کے ساتھ بدسلوکی کرنے کے اختیارات دیے گئے ہیں،تحریک انصاف کے 10 ہزار سے زائد کارکنان پابند سلاسل ہیں،عدالتوں کے آئینی احکامات کی پیہم توہین جاری ہے، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ملک کو پھر سے آئین و قانون کی راہ پر چلانے کا وقت آن پہنچا ہے،جمہوریت کی بنیاد شہریوں کے ووٹ کے حق پر استوار ہے،دستور اسمبلی کی قبل از وقت تحلیل کی صورت میں 90 روز میں انتخابات کے انعقاد کا حکم دیتا ہے،لہذٰا ہمارا پر اصرار مطالبہ ہے کہ آپ انتخابات کے بروقت انعقاد کو یقینی بنائیں، خط میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کی جانب سے مردم شماری کے نتائج کی تاخیر سے منظوری کے بعد نئی حلقہ بندیوں کے معاملے کو انتخابات میں التوا کا بہانہ ہر گز نہیں بنایا جا سکتا،ہم مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں،انتخابات کی ساکھ کیلئے لازم ہے کہ فریقین کو انتخابی مقابلے کیلئے مساوی میدان فراہم کیا جائے ،موجود حالات میں آپ کا منصفانہ طرزِعمل جمہوری اقدار پر عوام کے اعتماد میں پختگی و تقویت کا موجب بنے گا، ہم آپ کو سونپے جانے والے اس عظیم فریضہ کی انجام دہی میں آپ کو اپنے تعاون کا یقین دلاتے ہیں،




``
دوسری جنگ عظیم کا پراسرار بنکر دریافت۔۔ چھیالیس سالہ خاتون ٹیٹوز کا عالمی ریکارڈ بنانے کی خواہاں موبائل مل گیا،لیکن ڈیم خالی ہوگیا فیلکن نیٹ،جسامت میں چھوٹا لیکن خطراناک پرندہ
دولہے کی شادی سے بھاگنے کی کوشش ناکام انٹرنیٹ سروس معطل،لیکن پاکستانی میڈیا انفلوینسر کی ٹویٹس،دہلی پولیس پریشان دنیا کی مہنگی ترین جیکو کافی کی عجب کہانی ایران میں بنا بلیوں کا میوزیم