فیصلے ضمیر کے مطابق کئے کوئی فیورٹ نہیں،چیف الیکشن کمشنر |
|
بدھ 07 دسمبر 2022ء | |
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کہتے ہیں کہ حلقہ بندیاں آسان کام نہیں اور کم از کم 3 ماہ درکار ہوتے ہیں۔ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات اپریل کے آخری ہفتے میں ہونگے،فیصلے ضمیر کے مطابق کئے کوئی فیورٹ نہیں۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا کہنا تھا کہ اپریل کے آخری ہفتے میں پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کرا دیں گے۔ صوبائی حکومتوں کی جانب سے قوانین تبدیلی کے باعث بلدیاتی الیکشن کا مسئلہ ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی صوبائی حکومت بلدیاتی انتخابات کے لیے تیار نہیں ہوتی اور اگر بلدیاتی انتخابات کا قانون دوبارہ تبدیل کیا گیا تو آئینی اختیار کے تحت پرانے قانون پر الیکشن کرائیں گے،بلوچستان کے 32 اضلاع میں 29 مئی کو انتخابات کا عمل مکمل کیا گیا اور باقی اضلاع میں الیکشن 11 دسمبر کو کرائے جا ئیں گے،چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ڈیجیٹل حلقہ بندیوں پر تاحال کام شروع نہیں ہوا اور ڈیجیٹل مردم شُماری کے نتائج وقت پر آگئے تو بروقت انتخابات کے لیے تیار ہوں گےانہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن پر کوئی دباؤ نہیں ہے اور ہم نے ضمیر کے مطابق فیصلے کیے۔ نہ ہی الیکشن کمیشن کا کوئی فیورٹ ہے اور نہ کسی کے خلاف ہے۔ الیکشن کمیشن غلط ہوسکتا ہے جس کے لیے فورم موجود ہیں۔ |