عدالت کو اعتماد میں لئے بغیر فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل شروع نہیں ہوگا،سپریم کورٹ،سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی

جمعرات 03  اگست 2023ء

سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیس کی سماعت،عدالت کو اعتماد میں لئے بغیر کوئی ٹرائل شروع نہیں ہوگا۔۔۔اٹارنی جنرل نےعدالت کودوبارہ یقین دہانی کرادی،چیف جسٹس نےریمارکس دیئےفوج نےعوام پر گولی نہ چلا کربہترین فیصلہ کیا،فوج کو کوئی غیرآئینی کام نہیں کرنے دیں گے،فوج ملزمان کو اپیل کا حق دیناچاہتی ہےتویہ انکی خواہش ہےعدالت کی نہیں،ملک اورعدالت مشکل وقت سےگزر رہےہیں،آپ سب لوگ اس بات کے گواہ ہیں،ان ججز کا بہت احترام ہےجو آج اس عدالت کوچلنے دے رہے ہیں، چیف جسٹس کی سربراہی میں چھ رکنی لارجربینچ نےکیس کی سماعت کی،اعتزاز احسن نے کہاآفیشل سیکریٹ ایکٹ میں ترمیم کرکےحساس اداروں کو بےحداختیارات دیےگئے ہیں،حساس ادارے کسی بھی جگہ طاقت کے استعمال سےسرچ کرسکتے ہیں، سینیٹ میں ترمیم کیخلاف مزاحمت ہورہی ہےسپریم کورٹ سے ترمیم پرازخود نوٹس لینے کی استدعا ہے،چیف جسٹس نے کہا دیکھتے ہیں سینیٹ اس بل پر کیاردعمل دیتی ہےچیف جسٹس اب اپنےطورپرسوموٹو نہیں لے سکتا،سوموٹولینےکاطریقہ کار عدالتی فیصلےمیں وضع کرچکے ہیں، اٹارنی جنرل نےدلائل میں کہا کورٹ مارشل پرآئین کےآرٹیکل 175(3) کااطلاق نہیں ہوتا، جسٹس منیب اختر نےریمارکس دیئےبنیادی حقوق ختم یاکم کرنےکااختیارریاست کوبھی نہیں ہوتا،بنیادی حقوق کے خاتمےیاان میں کمی کوپارلیمنٹ کی مرضی ومنشاپرنہیں چھوڑا جاسکتا،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئےعدالت کومتوازی عدالتی نظام پرتشویش رہےگی، حکومت کوکچھ نہ کچھ قانون سازی کرنی ہی پڑے گی،اعتزاز احسن کے بقول آجکل پارلیمنٹ ویسے ہی کافی جلدی میں ہے،اٹارنی جنرل نے کہانومئی کے ملزمان کواپیل کاحق دینےپر سنجیدگی سےغورہورہا ہے، جسٹس یحییٰ آفریدی نےکہا اس غوراورقانون سازی کامطلب یہی ہےکہ کورٹ مارشل عدالتیں نہیں ہیں،چیف جسٹس نےکہا ٹرائل شفاف بنانےکیلئے کچھ یقین دہانیاں کرائی گئی تھیں یہ بھی شاید اسی سلسلہ کی کڑی ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ملک اور عدالت مشکل وقت سے گزر رہے ہیں،آپ سب لوگ اس بات کے گواہ ہیں،ان ججز کا بہت احترام ہے جو آج اس عدالت کوچلنےدےرہے ہیں،نومئی کواتنےسنجیدہ واقعات ہوئےکہ اعتزاز احسن نے کہا گولی کیوں نہیں چلائی،اعتزازاحسن کوروک کرکہافوج کوکبھی عوام پرگولی نہیں چلانی چاہیے،فوج نےعوام پرگولی نہ چلاکربہترین فیصلہ کیا،میانوالی میں معراج طیارے کی فیکٹری میں دیوارتوڑکرلوگ داخل ہوئے،یہ انتہائی سنگین معاملہ ہے،فوج کوکوئی غیر آئینی کام نہیں کرنےدینگے،فوج ملزمان کواپیل کاحق دیناچاہتی ہےتویہ انکی خواہش ہےعدالت کی نہیں،فوج اپناکیس بناسکی توٹھیک ورنہ مقدمہ ختم ہو جائےگا،درخواست گزاروں کو بھی اپنامقدمہ بناناہوگا،اٹارنی جنرل نے کہاعدالت کواعتماد میں لئےبغیرکوئی ٹرائل شروع نہیں ہوگا،چیف جسٹس نےکہا ٹرائل شروع نہ ہونےکی یقین دہانی کس کی جانب سےہے؟اٹارنی جنرل نےجواب دیافوج کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے یقین دہانی کروارہا ہوں،جو رعایات دی ہیں وہ عدالت کے کہنے پردی جارہی ہیں،آرمی ایکٹ کےتحت تفصیلی فیصلہ لکھنےکی ضرورت نہیں ہے، عدالت کی وجہ سےہی یقین دہانی کرائی کہ ججزتفصیلی فیصلہ لکھیں گے،کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی گئی،




``
سمندری طوفانوں کے نام ،شرائط اور طریقہ کار بھارت میں دلہن شادی کی رسومات چھوڑ کر چلی گئی؟ ایران میں بنا بلیوں کا میوزیم دنیا کی مہنگی ترین جیکو کافی کی عجب کہانی
انٹرنیٹ سروس معطل،لیکن پاکستانی میڈیا انفلوینسر کی ٹویٹس،دہلی پولیس پریشان پیرو میں جوتوں کی چوری کی عجیب واردات وینس کی گرینڈ کینال کا پانی سبز ہو گیا چھیالیس سالہ خاتون ٹیٹوز کا عالمی ریکارڈ بنانے کی خواہاں