ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ،سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا

پیر 19 جون 2023ء

چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی،اٹارنی جنرل نے دلائل میں کہا نئے ایکٹ کے تحت پہلے فیصلہ دینے والے ججز نظرثانی کے لیے لارجر بینچ کا حصہ بن سکتے ہیں،تلور کے شکار کےکیس میں نظرثانی 5 رکنی بینچ نےسنی،چیف جسٹس نے ریمارکس دیے نظرثانی کا دائرہ بڑھے اس کی مخالفت نہیں کی گئی، جس انداز سے نظرثانی کا دائرہ بڑھایاگیا اس پرسوال اٹھا ہے، سوال یہ ہے کیا قانون سازی سے نظرثانی کا دائرہ اتنا بڑھایا جا سکتا ہے؟نظرثانی کا اتنا دائرہ بڑھانے کی وجوہات بھی سمجھ نہیں آتی، اٹارنی جنرل نے کہا نظرثانی میں اپیل کے حق سے کچھ لوگوں کیساتھ استحصال ہونے کا تاثر درست نہیں،چیف جسٹس نے کہا آپ کہہ رہے ہیں کہ اپیل کے حق سے پہلے آئین لوگوں کا استحصال کرتا رہا ہے،ایک آئینی معاملے کیلئے پورے آئین کو کیسےنظرانداز کریں؟حکومت قانون سازی کرسکتی ہے مگر نظرثانی میں اپیل کا حق دینا درست نہیں لگ رہا،آرٹیکل 184/3 کے مقدمات میں اپیل کا حق دینے کیلئے بہت سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا چاہیے، نظرثانی اور اپیل کو ایک جیسا کیسے دیکھا جاسکتاہے؟عدالت کو حقائق کو بھی مدنظر رکھنا ہوگا چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا اس بات سے سب اتفاق کرتے ہیں کہ مقننہ نظرثانی کا دائرہ اختیار بڑھاسکتی ہے،حکومت نے نظرثانی کو اپیل میں تبدیل کردیا جسکی ٹھوس وجوہات پیش کرنا لازم ہے،قانون سازی سے قبل محتاط طریقہ کار سے حقائق کو دیکھنے کی ضرورت ہوتی ہے،اگر عدالت پر چھوڑیں کہ نظرثانی کو کیسے ٹریٹ کرنا ہے تو ہمیں یکساں معیارطے کرنا ہوگا،سپریم کورٹ کے پاس مکمل انصاف کا اختیار بھی ہے چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ریکارڈ کا جائزہ نہ لینا یا ریکارڈ کا غلط جائزہ لینے جیسی وجوہات نظر ثانی قانون میں شامل ہونی چاہئیں تھی، عوامی مفاد کے گراؤنڈز قانون سازی کا حصہ ہونے چاہیے تھے، قانون میں لکھا گیا ہے کہ نظرثانی کو اپیل سمجھا جائے،آرٹیکل 184(3) میں داد رسی کا حق ہونا چاہیے، داد رسی کا آپشن آئینی ترمیم سےدیں،بغیر وجوہات کےازسرنو سماعت نہیں ہوسکتی،جائیں اور جاکر قانون سازی کریں،نیا دروازہ کھول کر دائرہ اختیار سماعت کو اتنا وسیع نہ کریں اٹارنی جنرل نے درخواستیں خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ قانون کو چیلنج کرنے والے افراد قانون سازی سے براہ راست متاثر نہیں تھے،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا قانون سازی کو چیلنج کرنے کیلئے کیا وجوہات درکار ہوتی ہیں؟عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا،چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ہم آپس میں مشاورت کرکے جلد فیصلہ سنائیں گے، دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے،




``
آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے ڈولفن بھی نشہ کرنے لگی؟ برگر کی قیمت سات سو ڈالر پیرو میں جوتوں کی چوری کی عجیب واردات
سانپ تھراپی،نیا طریقہ علاج؟ بھارت میں دلہن شادی کی رسومات چھوڑ کر چلی گئی؟ انٹرنیٹ سروس معطل،لیکن پاکستانی میڈیا انفلوینسر کی ٹویٹس،دہلی پولیس پریشان !بھوکا ریچھ ساٹھ کیک ہڑپ کر گیا