سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل،صدر سپریم کورٹ بار نے سپریم کورٹ میں تحریری جواب جمع کرا دیا |
|
منگل 30 مئی 2023ء | |
صدر سپریم کورٹ بار عابدزبیری کی جانب سے جمع کروائے گئے تحریری جواب میں نیشنل و انٹرنیشنل عدالتی فیصلوں کا حوالہ بھی دیا گیا ہے، جواب میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون بنا کر عدالتی اختیار سے تجاوز کیا، سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون آئینی اصول کی خلاف ورزی ہے،آئین کے آرٹیکل 191 کے تحت سپریم کورٹ کے پاس رولز میں ترمیم کے خصوصی اختیارات ہیں،پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کا سیکشن 2،4،6 بینچز کی تشکیل سے متعلق ہے،آئینی اختیارات کی تقسیم کا اصول پارلیمنٹ کو عدالتی اختیارات پر تجاوز سے منع کرتا ہے،آرٹیکل 191 کو الگ نہیں آئین کے عدلیہ سے متعلق دیگر آرٹیکلز کیساتھ پڑھا جائے۔ |