وفاقی کابینہ کے فیصلوں پر عملدرآمد نہ ہونے پر وزیراعظم برہم |
|
پیر 08 مئی 2023ء | |
اٹھارہ اکتوبر کو وزیراعظم نے کرپشن میں ملوث تقسیم کار کمپنیوں کے افسران کی لسٹ طلب کی تھی، وزیراعظم نے سالانہ 100ارب روپے مالیت کی بجلی چوری روکنے کا پلان بھی طلب کیا ، وزیراعظم شہباز شریف کرپٹ افسران کی فہرستیں اور پلان دوہفتوں میں طلب کیا تھا6ماہ گذرنے کےباوجود پاور ڈویژن نےایکشن نہ لیا کابینہ فیصلے کو فائلوں میں دبا دیا گیاوزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے فیصلوں کی راہ میں رکاوٹ بننے والے افسران کے خلاف سخت کاروائی کا عندیہ دہتے ہوئے تقسیم کار کمپنیوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانے کیلئے بھی پلان طلب کیا تاخیر کا شکار سستے ترین ونڈ پاورپلانٹس سے متعلق بھی 17مارچ کو ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کی وفاقی کابینہ نے 17مارچ کو توانائی بچت مہم کیلئے وزارت اطلاعات ونشریات کو فنڈز فراہم کرنے کی ہدایت کی ایک ہفتے میں عملدرآمد یقنی بنانا تھا مگر ڈیڑھ ماہ گذرنے کےباوجود پاور ڈویژن ٹس سے مس نہ ہوا |