پنجاب اور کے پی انتخابات التواء،سماعت مکمل،فیصلہ محفوظ

پیر 03 اپریل 2023ء

سپریم کورٹ میں انتخابات کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے کہا ایسے حالات بھی ہوسکتے ہیں جب انتخابات ملتوی ہوسکیں، وفاقی حکومت نے ایسا کوئی مواد نہیں دیا جس پر الیکشن ملتوی ہوسکیں، انتخابات کی راہ میں حائل رکاوٹوں سے بھی آگاہ نہیں کیا گیا،وزارت دفاع اور وزارت خزانہ کی وجوہات بھی دیکھیں گے،حکومت ہچکچاہٹ کا شکار ہے،حکومت نے کہا کسی سے بات نہیں کریں گے عدالت فیصلہ کرے، عوام کو مشکل میں نہیں ڈالنا چاہتے،الیکشن میں بدمزگی ہوئی تو ملبہ عدالت پر آئے گا، سیاسی مذاکرات کا آپشن اسی لیے دیا گیا تھا،آئین واضح ہے کہ الیکشن کب ہونے ہیں، مذاکرات کے آپشن کا کوئی جواب نہیں آیا،لوگ کہتے ہیں وہ آئین سے بالاتر ہیں، لوگ من پسند ججز سے فیصلہ کرانا چاہتے ہیں،6 ججز والی بات اٹارنی جنرل اور عرفان قادر نے کی،عدالت نے بات سنی اس پر ردعمل نہیں دیں گے،پارلیمنٹ اور حکومت کا احترام کرتے ہیں،بحران آئے تو سیاسی حل نکالا جاتا ہے چیف جسٹس نے وکیل فاروق ایچ نائیک سے استفسار کیا کہ کیا آپ کارروائی کا حصہ بننا چاہتے ہیں؟فاروق ایچ نائیک نے جواب دیا ہم کارروائی کا حصہ ہیں،ہم نے تو بائیکاٹ کیا ہی نہیں تھا،جسٹس منیب اختر نے کہا آپ ایک طرف بینچ پر اعتراض کرتے ہیں دوسری طرف کارروائی کا حصہ بھی بنتے ہیں،حکومتی اتحاد اجلاس کا اعلامیہ پڑھ کر سنائیں جو زبان اس میں استعمال کی گئی ہے، گزشتہ 48 گھنٹے سے میڈیا کہہ رہا ہے کہ اعلامیہ کے مطابق سیاسی جماعتیں بینچ پر عدم اعتماد کر رہی ہیں، ہم پر اعتماد نہیں ہے تو دلائل کیسے دے سکتے ہیں، اگر اعلامیہ واپس لیا ہے تو آپ کو سن لیتے ہیں، چیف جسٹس نے کہا اگر بائیکاٹ کرنا ہے تو عدالتی کاروائی کا حصہ نہ بنیں،بائیکاٹ نہیں کیا تو لکھ کر دیں،ہم ابھی آپ کوسن نہیں رہے اس پروضاحت کریں،اگرآپ بائیکاٹ نہیں کررہے تو تحریری طور پر بتائیں، عدالت نے اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان کی از خود نوٹس کے رولز بنانے تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کر دی، چیف جسٹس نے کہا ججز میں اہم آہنگی سپریم کورٹ کیلئے بہت اہم ہے. چیف جسٹس پہلے والے اراکین کو شامل کرنے کے پابند نہیں تھے. عدالت بنچ کی از سر نو تشکیل دے تو اسے ججز کو نکالنا نہیں کہتے ہیں. اٹارنی جنرل نے کہا رجسٹرار آفس نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ فیصلے پر سرکلر جاری کیا. چیف جسٹس نے کہا عدالتی سرکلر میں کہا گیا ہے کہ پانچ رکنی بنچ کے فیصلے کی خلاف ورزی کی گئی ہے.جسٹس فائز عیسیٰ کے فیصلے میں کوئی واضح حکم نہیں دیا گیا،فیصلہ میں لکھا ہے کہ مناسب ہوگا کہ 184/3 کے مقدمات کی سماعت روکی جائے، اس فیصلہ میں ہدایت نہیں بلکہ خواہش ظاہر کی گئی ہے، عوام کے مفادات سماعت موخر کرنے سے نہیں بلکہ مقدمات پر فیصلے ہونے میں ہے. آپ کی دلیل مان لی جائے تو تمام پندرہ ججز مختلف آراء اپنانے پر مقدمہ نہیں سن سکتے ہیں. کسی جج کو بنچ سے نکالا گیا نہ ہی رضا کارانہ الگ ہوا بلکہ نو رکنی بنچ نے معاملہ چیف جسٹس کو بھجوایا. عدالتی ریکارڈ کے مطابق کسی جج نے سماعت سے معذرت نہیں کی. فل کورٹ میٹنگ فائدہ مند ہوسکتی ہے لیکن بنچ نہیں. گزشتہ تین دن میں سنئیر ججز سے ملاقاتیں کی ہیں. چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا قانون کسی کو الیکشن ملتوی کرنے کا اختیار نہیں دیتا، عدالت ہی الیکشن کی تاریخ آگے بڑھا سکتی ہے، 1988 میں بھی عدالت کے حکم پر انتخابات آگے بڑھائے گئے تھے، عدالت زمینی حقائق کا جائزہ لے کر حکم جاری کرتی ہے،عدالت نےرواں سال میں پہلا سوموٹو نوٹس لیا تھا، دو اسمبلیوں کے سپیکرز کی درخواستیں آئی تھیں،سپیکر ایوان کا محافظ ہوتا ہے،ازخود نوٹس کے لئے بنچ کا نوٹ بھی پڑا ہوا تھا،ازخودنوٹس لینے میں ہمیشہ بہت احتیاط کی ہے، اس بات سے متفق نہیں کہ یہ مقدمہ دیگر 184/3 کے مقدمات سے مختلف ہے، چیف جسٹس نے کہا اصل مسئلہ سیکیورٹی ایشو ہے، فورسز کا معاملہ صرف آرمی کا نہیں بلکہ نیوی اور ائیر فورس کا بھی ہے، بری فوج مصروف ہے تو نیوی اور ائیر فورس سے مدد لی جاسکتی ہے، الیکشن کمیشن کہتا ہے 50 فیصد پولنگ سٹیشنز محفوظ ہیں،فوج میں ہر یونٹ یا شعبہ جنگ کیلئے نہیں ہوتا، عدالت نے وہ کام کرنا ہے جو کھلی عدالت میں ہو،کوئی حساس چیز سامنے آئی تو چیمبر میں سن لیں گے، عدالت نے سیکرٹری دفاع سے رپورٹ طلب کرلی، چیف جسٹس نے کہا کیا تنخواہوں میں کمی نہیں کی جا سکتی ؟ ججز سے تنخواہیں کم کرنا کیوں شروع نہیں کرتے،قانونی رکاوٹ ہے تو عدالت ختم کردے گی، الیکشن کمیشن کو بھی اخراجات کم کرنے کا کہیں گے، عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا کہ فیصلے کے وقت سے آگاہ کیا جائیگا ۔




``
بھارت میں دلہن شادی کی رسومات چھوڑ کر چلی گئی؟ آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے سانپ تھراپی،نیا طریقہ علاج؟ موبائل مل گیا،لیکن ڈیم خالی ہوگیا
ڈولفن بھی نشہ کرنے لگی؟ فیلکن نیٹ،جسامت میں چھوٹا لیکن خطراناک پرندہ آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے دنیا کی مہنگی ترین جیکو کافی کی عجب کہانی