عمران خان کی سات مقدمات میں عبوری ضمانت منظور

پیر 27 مارچ 2023ء

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل خصوصی بنچ نے عمران خان کی درخواستوں کی سماعت کی۔ عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے عدالت کا بتایا کہ انکے موکل اٹھارہ مارچ کو عدالت آئے تھے لیکن انسداد دہشت گردی عدالت سے ضمانت نہیں لے سکے۔ عدالت نے کہا کہ آپ ٹرائل کورٹ کو کیوں بائی پاس کر رہے ہیں؟۔ وکیل کا کہنا تھا کہ عمران خان کو سیکورٹی خدشات ہیں، اٹھارہ مارچ کو جوڈیشل کمپلیکس گئے تھے لیکن داخل نہیں ہونے دیا گیا۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے حوالے سے کہا کہ آپ ملک کی بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں جن کے فالورز بھی ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جو کچھ اٹھارہ مارچ کو ہوا وہ غلط تھا ،عمران خان کہہ رہے ہیں کہ ان کو سیکیورٹی خدشات ہیں ، خدشات کا معلوم ہے ان پر پہلے بھی حملہ بھی ہو چکا ہے۔ عمران خان روسٹرم پر آئے لیکن عدالت نے انہیں بات کرنے سے روک دیا۔ ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ ان کو سیکیورٹی حکام سے تعاون کرنا چاہیے، یہ چار پانچ ہزار لوگ لیکر آجاتے ہیں جوڈیشل کمپلیکس کا دروازہ توڑا گیا ، یہ عمران خان کی ذمہ داری ہے کہ اپنے فالورز کو کنٹرول کریں۔ چیف جسٹس نے ایڈوکیٹ جنرل جہانگیر جدون سے کہا کہ آپ نے سابق وزیراعظم کی سیکیورٹی واپس لیکر غلط کیا ہے ، آپ سیکیورٹی فراہم نہیں کرتے تو پھر وہ کیا کریں، جب انتظامیہ غیر ذمہ دارانہ کام گی تو پھر کیا ہوگا ، پاکستان کے کسی شہری سے متعلق کیا انتظامیہ ایسابیان دے سکتی ہے، عمران خان کو سیکیورٹی خدشات ہیں جو حقیقی ہوں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی سات مقدمات میں چھ اپریل تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روک دیا۔ عدالت نے عمران خان کی بطور سابق وزیر اعظم سیکیورٹی واپس لینے پر بھی وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔




``
وینس کی گرینڈ کینال کا پانی سبز ہو گیا دولہے کی شادی سے بھاگنے کی کوشش ناکام آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے دنیا کی مہنگی ترین جیکو کافی کی عجب کہانی
پستہ قد روسی ٹک ٹاکر گرفتار چھیالیس سالہ خاتون ٹیٹوز کا عالمی ریکارڈ بنانے کی خواہاں فیلکن نیٹ،جسامت میں چھوٹا لیکن خطراناک پرندہ انٹرنیٹ سروس معطل،لیکن پاکستانی میڈیا انفلوینسر کی ٹویٹس،دہلی پولیس پریشان