مودی سرکار کی مسلمان دشمنی ،آسام میں دینی مدارس بند کرنے کا اعلان |
|
هفته 18 مارچ 2023ء | |
بھارتی میڈیا کے مطابق سیاسی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے آسام کے وزیراعلی ہیمانت بسوا شرما نے موقف اپنایا کہ لوگ بنگلا دیش سے آکر ہماری تہذیب اور ثقافت کے لیے خطرہ بن رہے ہیں آسام کے وزیراعلی کا کہنا تھا میں نے آسام میں چھ سو مدرسے بند کروا دیے ہیں اور باقی تمام مدرسوں کو بھی بند کرنے کروں گا،ہمیں مدرسے نہیں چاہئیں،اسکول کالجز اور جامعات درکار ہیں۔ ہیمانت بسوا شرما کے مدارس مخالف بیان پر لوک سبھا کے رکن ڈاکٹر سید طفیل حسن کا کہنا تھا کہ مدارس ہندوستان کی تعلیم میں ہزاربرس سے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، مدارس میں صرف اسلامی تعلیم ہی نہیں دی جاتی بلکہ جدید علوم بھی پڑھائے اور سکھائے جاتے ہیں۔ سید طفیل حسن کا کہنا تھا کہ ایک طرف ہیمانت بسوا شرما زہر اگل رہے ہیں تو دوسری جانب وزیراعظم نریندر مودی کہہ رہیں ہم چاہتے ہیں کہ مسلمان ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے ہاتھ میں کمپیوٹر اٹھائیں۔ واضح رہے کہ مودی سرکار اور ہندو انتہا پسند مسلمان دشمنی میں روز ایک نیا اعلان کرتے ہیں کہیں پر شہروں کے نام تبدیل تو کہیں اذان پر پابندی،کہیں گائے ذبح کرنے پر پابندی تو کہیں مساجد شہید لیکن عالمی برداری بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے بھارت پر دباؤ ڈالنے میں موثر کردار ادا کرنے سے گریزاں نظر آتی ہے |