کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج چین اور امریکہ سرفہرست،ناسا رپورٹ |
|
هفته 11 مارچ 2023ء | |
کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اکڑاج کے حوالے سے اعداد و شمار اکھٹا کرے کےلئے زمین کے گرد زیرِ گردش، ناسا کاربن آبزرویٹری (رصدگاہ) اور زمین پر نصب آلات سے بھی مدد لی گئی ہے۔ یہ سروے دوہزار پندرہ سے دوہزار بیس تک جاری رہا، دوہزار پندرہ ست دوہزار بیس کے درمیان سو ممالک کو مانیٹر کیا گیاجو صنعتی عمل، سواریوں اور دیگر ٹیکنالوجی کی بدولت فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی غیرمعمولی مقدار خارج کررہے تھے۔ کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے والے خطوں میں جنگلات، سبزے کے مقامات اور دیگر مقامات شامل ہیں۔ تاہم اس تحقیق کا مقصد کسی ملک کا نام لینے کی بجائے پورے کرہِ ارض پر کاربن اخراج اور انجذاب کا جائزہ لینا ہے۔ ناسا کا کہنا ہے کہ وہ حکومتوں کو زور دیں گے کہ وہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کو روکنے میں اپنا اہم کردار ادا کریں کیونکہ ہم بہت تیزی سے مشکل ترین صورتحال کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ کہ قریباً 50 ممالک ایسے ہیں جنہوں نے گزشتہ 10 برس سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے لیے اپنا ڈیٹا نہیں دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ناسا نے سیٹلائٹ سے اس کا جائزہ لینے کی کوشش کی ہے |