ارشد شریف قتل،فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع،کینیا کی پولیس کا موقف تضاد سےبھرپور قرار

بدھ 07 دسمبر 2022ء

سینئر صحافی ارشد شریف قتل از خود نوٹس کیس، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع۔۔رپورٹ کے مطابق کینیا پولیس کا غلطی سے قتل کا موقف تضادات سے بھرپور ہے،ارشد شریف کا قتل باقاعدہ قتل ہے غلط شناخت کا معاملہ نہیں،مختلف اضلاع میں درج مقدمات ارشد شریف کے بیرون ملک جانے کی وجہ بنے، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ 592 صفحات پر مشتمل ہے، رپورٹ ڈی جی ایف آئی اے اور ڈی جی آئی بی کے دستخط کیساتھ جمع کرائی گئی، تحقیقاتی رپورٹ میں ارشد شریف کی کینیا میں رہائش، رابطوں، سی ڈی آر کی تفصیلات اور ارشد شریف کے حوالے مختلف افراد کے بیانات بھی شامل ہیں،رپورٹ کے مطابق کینیا پولیس کا غلطی سے قتل کا موقف تضادات سے بھرپور ہے،ارشد شریف کا قتل باقاعدہ قتل ہے غلط شناخت کا معاملہ نہیں،پاکستان اور کینیا کی پوسٹمارٹم رپورٹس میں تضاد ہے، کینیا کی پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کا ناخن ڈی این اے کیلئے لیا گیا، کینیا حکام نے نہیں بتایا کہ کتنے ناخن بطور سیمپل لیے گئے، پاکستانی ڈاکٹرز کی پوسٹمارٹم رپورٹ سےارشد شریف پر تشدد کے خدشات کو تقویت ملتی ہے،پاکستانی پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کے بائیں ہاتھ کی انگلیوں کے چار ناخن نہیں تھے، رپورٹ میں ارشد شریف کے قتل کا مقدمہ ایف آئی اے میں انسداد دہشتگردی ونگ میں درج کرنے کی سفارش کی گئی ہے،رپورٹ کے مطابق مختلف اضلاع میں درج مقدمات ارشد شریف کے بیرون ملک جانے کی وجہ بنے،کینیا پولیس نے تحقیقات میں کوئی معاونت نہیں کی، کیس میں کئی غیرملکی کرداروں کا کردار اہمیت کا حامل ہے، ارشد شریف کے کینیا میں میزبان خرم اور وقار کا کردار اہم اور مزید تحقیقات طلب ہے، دونوں افراد مطلوبہ معلومات دینے سے ہچکچا رہے ہیں،وقار احمد کےکینیا اور دیگر عالمی ایجنسیوں کے ساتھ تعلقات ہیں،وقار احمد نے ارشد شریف کا فون پولیس کی بجائے کینیا کی اینٹیلیجنس ایجنسی کو دیا، ارشد شریف کی کارسیٹ پر گولی کا کوئی نشان نہیں، حالات کے مطابق خرم کا موقف درست نہیں لگتا کے چلتی گاڑی پر فائرنگ ہوئی،ممکنہ طور پر ارشد شریف کو کھڑی گاڑی میں نشانہ لے کر مارا گیا، ارشد شریف کی کمر میں لگنے والی گولی پولیس اور خرم کے موقف سے متضاد ہے،ارشد شریف کی کمر میں گولی قریب سے یا ممکنہ طور پر گاڑی کے اندر سے ماری گئی،فائرنگ کرنے والے ایک پولیس اہلکار سے کینیا پولیس حکام نے ملنے نہیں دیا، اس بات کا تعین نہیں کیا جا سکتا کے فائرنگ کرنے والا شخص پولیس والا ہے کے نہیں، ارشد شریف پر قتل سے قبل تشدد ہونے کے کوئی ٹھوس شواہد نہیں ملے، رپورٹ کے مطابق قوی امکان ہے کہ ارشد شریف کو متحدہ عرب امارات چھوڑنے پر مجبور کیا گیا ہو،ایک درجن کے قریب اہم کردار ارشد شریف سے مستقل رابطے میں تھے، یہ کردار پاکستان، دبئی، کینیا میں مقتول کے ساتھ رابطے میں تھے،خاندان اور دوستوں کے مطابق ارشد شریف کو قتل کی دھکمیاں دی گئیں،ارشد شریف کو کس نے دھکمیاں دیں کوئی ثبوت نہ مل سکا، ارشد شریف پر پاکستان میں 16 مقدمات درج کیے گئے، کمیٹی کو صرف 9 مقدمات کی کاپیاں فراہم کی گئیں، خدشہ ہے کہ ایف آئی آر کے اندراج میں قانونی طریقوں کو پورا نہیں کیا گیا،رپورٹ کے مطابق فیصل واوڈا نےفیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کو نہ شواہد دیے اور نہ ہی بیان جمع کرایا۔




``
لاس الگوڈونس،دانتوں کے ڈاکٹرز کے حوالے سے مشہور برگر کی قیمت سات سو ڈالر پیرو میں جوتوں کی چوری کی عجیب واردات فیلکن نیٹ،جسامت میں چھوٹا لیکن خطراناک پرندہ
آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے موبائل مل گیا،لیکن ڈیم خالی ہوگیا ڈولفن بھی نشہ کرنے لگی؟ کینسر پر تحقیق کےلئے فنڈز اکھٹا کرنے کا انوکھا طریقہ