مخصوص نشستوں کا کیس ،ائین میں صورتحال کا ذکر نہیں تو بنانے والے جانیں،چیف جسٹس آف پاکستان

منگل 02 جولائی 2024ء

سنی اتحادکونسل مخصوص نشستوں سےمتعلق کیس، جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئےثابت ہوچکا الیکشن کمیشن نے عدالتی فیصلے کی غلط تشریح کی، کیاآئینی ادارےکی غیرآئینی تشریح کی عدالت توثیق کردے؟جسٹس منصور علی شاہ نےکہا لوگوں کوعلم تھا آزادقراردیے گئےامیدوارپی ٹی آئی کے ہیں، مکمل انصاف کا اختیار اورکہاں استعمال کرنا ہےجب عدالت پوری تصویر ہی نہ دیکھ سکے، کیا عدالت آنکھیں بندکرلے؟چیف جسٹس نے کہا اگر آئین میں اس صورتحال کا ذکر نہیں یا غلطی ہے تو آئین جانے اور بنانے والے، سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت کےدوران اٹارنی جنرل نے دلائل دیئے،جسٹس اطہرمن اللہ نےکہا الیکشن کمیشن نے ایک سیاسی جماعت کو انتخابات سے باہر کردیا،الیکشن کمیشن نے غیرآئینی اقدامات کیے تو کیا عدلیہ کی ذمہ داری نہیں کہ اسےدرست کرے،ایک جماعت کے ووٹرز کو انتخابی عمل سے باہر کردیاگیا،آئین کی بنیاد ہی جمہوریت پرکھڑی ہے،کیا عدالت آئین کی سنگین خلاف ورزی کی توثیق کردے؟کیا کمرے میں موجود ہاتھی کو نظرانداز کیا جاسکتا ہے؟جسٹس منصور علی شاہ نے کہاماضی میں کبھی آزاد اراکین کا معاملہ عدالت میں نہیں آیا،اس مرتبہ آزاد اراکین کی تعدادبہت زیادہ ہےاور کیس بھی ہے،جسٹس منیب اختر نے کہا اتنی بڑی تعداد میں آزاد امیدواروں کا الیکشن کمیشن کی غلطی کے نتیجہ میں سامنے آنا بڑا سوال ہے، کیا سپریم کورٹ کو اس غلطی کو سدھارنا نہیں چاہیے؟ کیا لوگوں نے خود ان لوگوں کو بطور آزاد امیدوار چنا؟ کیا الیکشن کمیشن نے خود ان لوگوں کو آزاد نہیں قرار دیا؟ کیا وہ قانونی آپشن نہیں اپنانا چاہیے جو اس غلطی کا ازالہ کرے؟ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا لوگوں کو علم تھا کہ آزاد قرار دیے گئے امیدوار پی ٹی آئی کے ہیں، مکمل انصاف کا اختیار اور کہاں استعمال کرنا ہے جب عدالت پوری تصویر ہی نہ دیکھ سکے،یہ کوئی پٹواری کی زمین کےتنازعہ کاکیس نہیں جوصرف اپیل تک محدودرہیں،جسٹس اطہرمن اللہ نےکہاثابت ہوچکا کہ الیکشن کمیشن نےعدالتی فیصلے کی غلط تشریح کی،کیا آئینی ادارے کی غیرآئینی تشریح کی عدالت توثیق کردے؟ کیا آپ چاہتے ہیں ہم نظریہ ضرورت کو دوبارہ زندہ کریں؟چیف جسٹس نے کہا کسی جج سے بدنیتی منصوب نہیں کررہا،عدالت انصاف کے تقاضوں کا نہیں آئین اور قانون کا اطلاق کرتی ہے،جسٹس عرفان سعادت نےریمارکس دییےکئی سیاسی جماعتوں کوبونس میں مخصوص نشستیں ملی،اتنی نشستیں جماعتوں نے لی نہیں جتنی نشستیں انہیں دےدی گئی، جسٹس عائشہ ملک نے کہا سارا معاملہ شروع ہی الیکشن کمیشن کی تشریح سے ہوا ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاجو معاملہ سپریم کورٹ کےسامنے ہے ہی نہیں اس پر کیوں ٹائم لگا رہےہیں، میں بار بار آئین میں لکھے الفاظ کی بات کررہا ہوں، اگر آئین میں اس صورتحال کا ذکر نہیں یا غلطی ہے تو آئین جانے اور بنانے والے،فیصل صدیقی نے زرتاج گل کی بطور پارلیمانی لیڈر تقرری کا نوٹیفکیشن پیش کردیا اور کہا نوٹیفیکیشن قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نےجاری کیا ہے، جسٹس منیب اختر نے کہا ان دستاویزات سے سوچ کا ایک نیا زاویہ سامنے آیا ہے، ایک طرف ہمیں بتایا جاتا ہے الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے، اب الیکشن کمیشن کا ہی ریکارڈ ان لوگوں کو سنی اتحاد کونسل کا مان رہا ہے،بتائیں الیکشن کمیشن انہیں پارلیمانی جماعت مان کر کیسے نشستوں سے محروم کررہا ہے،الیکشن کمیشن پارلیمنٹ کو بتارہا ہے کہ ہمارے ریکارڈ میں یہ پارلیمانی جماعت ہے، یہ ریکارڈ کسی وجہ سے ہی رکھا جاتا ہے، کیس کی سماعت نو جولائی تک ملتوی کردی گئی۔




``
خاتون نے مردوں سے دور رہنے کےلئے انگوٹھی کیوں پہنی؟؟ برگر کی قیمت سات سو ڈالر فیلکن نیٹ،جسامت میں چھوٹا لیکن خطراناک پرندہ موبائل مل گیا،لیکن ڈیم خالی ہوگیا
دنیا کا سب سے چھوٹا،کیسا اور کہاں واقع ہے جانیئے۔۔۔۔۔۔ بحیرہ احمر میں شارک سیاح کو نگل گئی آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے ڈولفن بھی نشہ کرنے لگی؟