برطانوی عدالت نے یوٹیوبر عادل راجہ پر دس ہزار پاؤنڈ جرمانہ عائد کردیا

اتوار 14 اپریل 2024ء

یوٹیوب پر بڑی بڑی ہانکنے والے پراپیگنڈہ ماسٹر عادل راجہ کی برطانوی عدالت کے سامنے ایک نہ چلی، جھوٹی درخواستیں مسترد، بریگیڈیئر ر راشد نصیر کو دس ہزار پونڈز کی ادائیگی کا حکم تفصیلات کے مطابق عادل راجہ برطانوی عدالت میں بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر کے ہتک عزت کیس کے اہم موقع پر اپنی اپیلیں ہار گیااور اپنے خلاف ہتک عزت مقدمہ کو خارج کرنے کی درخواست میں ناکام رہا ہے برطانوی عدالت نے عادل راجہ کو حکم دیا کہ وہ بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) راشد نصیر کو 2 درخواستوں، ہتک عزت کیس پر حکم امتناع اور سیکورٹی اخراجات کی مد میں 10 ہزار پونڈ کی ادائیگی کرے،عدالت نے قرار دیا کہ عادل راجہ نے بریگیڈیئر ریٹائرڈ راشد نصیر کی اپنی ٹویٹر/ ایکس، فیس بک اور یوٹیوب کی 9 پبلیکیشنز میں ہتک کی کورٹ ڈاکومنٹس کے مطابق متنازع یو ٹیوبر عادل راجہ کو برطانوی ہائی کورٹ میں اس وقت شدید دھچکا لگا جب جج نے ان کی تمام درخواستوں کو مسترد کردیا،جس میں سابق فوجی سینئر افسر بریگیڈیٹر (ریٹائرڈ) راشد نصیر کا ان کے خلاف ہتک عزت کے ایک کیس پر امتناع کی درخواست بھی شامل ہے،ڈپٹی ہائی کورٹ جج مسٹر رچرڈ اسپیرمین کے سی نے قرار دیا کہ عادل فاروق راجہ ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو 5 ہزار پونڈ کی ادائیگی کریں جبکہ عادل راجہ کو اس رقم کی ادائیگی کیلئے 17 اپریل 2024 تک کا وقت دیا گیا ہے کیس کی سماعت میں عادل راجہ اپنے وکیل اور پی ٹی آئی یوکے کے رہنما مہتاب انور عزیز کے توسط سے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت کے روبرو پیش ہوا،عادل راجہ نے استدلال دیا کہ متعدد وجوہات کی بنا پر بریگیڈیئر راشد نصیر کے مقدمے پر امتناع دیا جائے لیکن عدالت نے اُس کے تمام دلائل مسترد کردیئے تاہم عادل راجا کے بے بنیاد الزامات کو برطانوی جج نے ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا کورٹ نے عادل راجہ کے تمام الزامات کو بے بنیاد اور غلط قرار دیا،اب جج کے فیصلے کے نتیجے میں عادل راجہ کو اب اپنے ہر اور تمام الزامات کو سچ ثابت کرنے کے لئے شواہد پیش کرنا ہوں گے دوسری جانب ایک الگ درخواست میں عادل راجہ نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) راشد نصیر کو مقدمے کے اخراجات کی سیکورٹی کے طور پر 250000 پونڈ جمع کرانے کا حکم دے،لیکن جج نے یہ درخواست بھی مسترد کرتے ہوئے بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر کے وکلاء سے اتفاق کیا،اپنی درخواست میں عادل راجہ نے سماعت کے دوران اپنے گواہوں کو خفیہ رکھنے کی بھی استدعا کی لیکن کورٹ نے بریگیـڈیئر (ر) راشد نصیر کے وکلاء کے اختیار کئے گئے استدلال سے اتفاق کیا عادل راجہ کو ایک اور دھچکا اس وقت لگا جب ایک علیحدہ درخواست میں اس نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ بریگیڈیئر (ر) راشد نـصیر کے دعوے کو اس بنیاد پر مسترد کردے کیونکہ وہ کسی سنجیدہ نقصان کا شکار نہیں ہوئے،جج نے یہ استدعا خاطر میں نہیں لائی اور عادل راجہ کی درخواست بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر کے وکلاء کی رضامندی پر ملتوی کردی یاد رہے کہ عادل راجہ نے افسر کیخلاف اپنی مہم کا آغاز 14 جون 2022 کو ٹویٹز اور یوٹیوب اور فیس بک پر ویڈیوز کے ذریعے کیا تھا،عدالتی دستاویزات سے حاصل معلومات کے مطابق ریٹائرڈ بریگیڈیئر راشد نے اپنے یوکے کے وکلاء کے ذریعے 11 اگست 2022 کو اپنا کیس دائر کیا تھا واضح رہے کہ بیرون ملک بیٹھے ملک دشمن عناصر کے گرد اب قانون کا گھیرا تنگ ہوچکا ہے،کیا اب بھی یہ پروپیگنڈسٹس پاکستان کیخلاف اپنے ایجنڈے کو جاری رکھتے ہوئے بیرونی طاقتوں کی ایما پر کام کرتے رہیں گے؟




``
لاس الگوڈونس،دانتوں کے ڈاکٹرز کے حوالے سے مشہور دوسری جنگ عظیم کا پراسرار بنکر دریافت۔۔ چھیالیس سالہ خاتون ٹیٹوز کا عالمی ریکارڈ بنانے کی خواہاں !بھوکا ریچھ ساٹھ کیک ہڑپ کر گیا
انٹرنیٹ سروس معطل،لیکن پاکستانی میڈیا انفلوینسر کی ٹویٹس،دہلی پولیس پریشان کینسر پر تحقیق کےلئے فنڈز اکھٹا کرنے کا انوکھا طریقہ گھر برائے فروخت،قیمت ستاون ارب روپےسے زائد اور بلی بچ گئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔