ایرانی وزیر خارجہ کی آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات،دہشتگردی کے خاتمے کےلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق

پیر 29 جنوری 2024ء

پاکستان اور ایران نے دہشت گردی کو مشترکہ خطرہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے باہمی تعاون، بہتر رابطے اور انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے کے ذریعے نمٹنے کی ضرورت ہے ،دونوں ممالک نے آپس میں قریبی رابطے میں ر ہنے اور کسی کو بھی تعلقات میں خلل ڈالنے کی اجازت نہ دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے پاکستان کے دورے پرآئے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے جی ایچ کیو میں ملاقات کی ہے ۔دونوں رہنماﺅں نے پاکستان اور ایران کے تاریخی، مذہبی اور ثقافتی رشتوں کا ادراک کیا اور دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور ایک دوسرے کے تحفظات کو زیادہ سے زیادہ سمجھنے پر زور دیا۔آرمی چیف نے کہا دوسر ی ریاست کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام کو اہمیت دینے کی ضرورت ہے اور یہ ایک مقدس، ناقابل تسخیر اور ریاست سے ریاست کے تعلقات کا لازمی جزو ہے ۔ملاقات میں فریقین نے قراردیا ک دہشت گردی مشترکہ خطرہ ہے جس سے باہمی تعاون، بہتر کوآرڈینیشن اور انٹیلی جنس شیئرنگ کے ذریعے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے سیکورٹی خدشات کو دور کرنے کے لیے پائیدار بات چیت اور تمام تر دستیاب مواصلاتی ذرائع کو استعمال میں لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ دونوں ممالک نے مشترکہ خطرات سے نمٹنے میں تعاون اور رابطہ کاری کے طریقہ کار کو بہتر بنانے کے لیے فوری بنیادوں پر ایک دوسرے کے ممالک میں فوجی رابطہ افسروں کی تعیناتی پر اتفاق کیا۔ فریقین نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ آپس میں قریبی رابطے میں رہیں گے اور دونوں برادر ممالک کے درمیان کسی کو بھی خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔دونوں رہنماﺅں نے قرارد یا کہ پاکستان اور ایران برادرانہ پڑوسی ہیں اور دونوں ممالک کی تقدیر ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے۔ فریقین نے سرحدی علاقے میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور اسے دونوں اطراف کے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے ایک ناگزیر اقدام قراردیا گیا...




``
دوسری جنگ عظیم کا پراسرار بنکر دریافت۔۔ سانپ تھراپی،نیا طریقہ علاج؟ بھارت میں دلہن شادی کی رسومات چھوڑ کر چلی گئی؟ ڈولفن بھی نشہ کرنے لگی؟
دولہے کی شادی سے بھاگنے کی کوشش ناکام اٹلی،ٹریفک کو بحال رکھنے کےلئے انوکھا قانون متعارف وینس کی گرینڈ کینال کا پانی سبز ہو گیا اور بلی بچ گئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔