لاپتہ افراد کیس،اٹارنی جنرل سپریم کورٹ طلب،سماعت کل دوبارہ ہوگی

منگل 02 جنوری 2024ء

‏سپریم کورٹ میں لاپتہ افراد و جبری گمشدگیوں کے خلاف کیس کی سماعت،عدالت نے اٹارنی جنرل کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا،چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ریمارکس دیئے لاپتہ افراد کیس کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے نہیں دیں گے، معاملے کو سیاسی بنانا چاہتے ہیں تو یہ فورم نہیں، مل کر حل کریں گے تو لاپتہ افراد کا مسئلہ حل ہوگا،پاکستان کو اندرونی طور پر مضبوط کرنا ہے،اب اس مسئلے کا حل نکالنا ہے،چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ نے صرف ایک پارٹی کے لوگوں کا زکر کیا کہ یہ سب پارٹی چھوڑ گئے ہمارے پاس اسکا کوئی حل نہیں،ہم یہاں آپ کو سیاسی باتیں نہیں کرنے دیں گے چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزارنے کہا کہ عدالت حکومت کو جبری گمشدہ افراد سے متعلق قانون سازی کا حکم دے،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے عدالت کیسے پارلیمنٹ کو حکم دے سکتی ہے کہ فلاں قانون سازی کرو؟ آئین کی کون سی شق عدالت کو اجازت دیتی ہے کہ پارلیمنٹ کو قانون سازی کا حکم دے؟جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ عدالت قانون سازی کا اختیار نہیں رکھتی صرف قانون کالعدم کرسکتی ہے۔ پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ ہماری اپیل پر رجسٹرار کے اعتراضات ہیں،چیف جسٹس نے کہا کہ ہم اعتراضات کو خارج کر کےدرخواستیں سن رہے ہیں یہ عوامی مفاد کا معاملہ ہے،میری غیرموجودگی میں کچھ ہوا، میں نےواپس آتےہی یہ درخواستیں مقررکی ہیں،اعتزاز احسن نے درخواست میں کن تحفظات کا اظہار کیا ہے؟وکیل نےجواب دیا لوگوں کی گمشدگی اور پھر ایک طرح سے نمودار ہونےکا نقطہ اُٹھایا گیا،لاپتہ افراد کمیشن اپنا کام نہیں کرسکا اور نہ کرسکتا ہے،2011 میں پیپلزپارٹی کی حکومت کے دوران کمیشن بنا،چیف جسٹس نے کہااعتزازاحسن کیا اپنی ہی حکومت کا نوٹیفکیشن معطل کرناچاہتے ہیں،شعیب شاہین نے شیخ رشید،صداقت عباسی اور دیگرکی گمشدگیوں کا معاملہ اُٹھایاتوچیف جسٹس نےکہا کیا یہ سب لوگ خود ہمارے سامنے درخواست گزار بنے ہیں؟کیا یہ سب وہ لوگ ہیں جوخود وسائل نہیں رکھتے کہ عدالت آسکیں؟جو شخص دھرنا کیس میں نظرثانی لاسکتا ہے کیا اپنا کیس نہیں لاسکتا، کل شیخ رشید کہہ دیں انھیں کوئی مسئلہ نہیں شعیب شاہین کون ہیں میرا نام لینےوالا؟ شیخ رشید خود کتنی بار وزیر رہ چکے؟ کیا آپ شیخ رشید کو معصوم لوگوں کی کیٹگری میں رکھیں گے؟ فرخ حبیب، عثمان ڈار صداقت عباسی یہ لوگ کون ہیں؟کیا اس بات پر رنجیدہ ہیں کہ یہ پی ٹی آئی چھوڑ گئے؟کیا ہم انہیں یہ کہیں یہ واپس پی ٹی آئی میں آجائیں؟شعیب شاہین کیا آپ ان کےگواہ ہیں؟ آپ نے صرف ایک پارٹی کے لوگوں کا زکرکیا کہ یہ سب پارٹی چھوڑگئےاسکا ہمارے پاس کوئی حل نہیں،ہم یہاں آپ کو سیاسی باتیں نہیں کرنے دیں گے، لاپتہ افراد کیس کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے نہیں دیں گے، معاملے کو سیاسی بنانا چاہتے ہیں تو یہ فورم نہیں چیف جسٹس نےکہاآپ نے پیپلز پارٹی یامسلم لیگ ن کا ذکر نہیں کیا،آپ کی پوری درخواست ایک سیاسی جماعت کے گرد گھومتی ہے،کیا آرٹیکل 184 تھری کے تحت ایک سیاسی مسئلے کو سنیں؟سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہ کریں،لاپتہ افراد کا کیس سنجیدہ نوعیت کا ہےعدالت کا مذاق بنانے کی اجازت نہیں دیں گے،انگریزی محاورہ ہے کہ اگر آپ حرارت برداشت نہیں کرسکتے تو کچن میں بھی نہیں جاسکتے،وکیل نے کہا شیریں مزاری نے اس معاملے پر بل پیش کیا جوغائب ہوگیا،چیف جسٹس نے کہا کیا اس معاملے پر شیریں مزاری نے استعفیٰ دیا؟مسئلہ یہ ہے کہ جب سب عہدے پر ہوتے ہیں تو ذمہ داری کوئی نہیں اٹھاتا،چیٸرمین سینیٹ کون ہے کس کے ووٹ سے بنے تھے؟ وکیل نے کہا سینیٹرز کے ووٹ سے صادق سنجرانی چیٸرمین سینیٹ بنے، چیف جسٹس نے کہا آپ نام لیں کس پارٹی کے ووٹ سے بنے تھے، وکیل نے جواب دیا پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے اتحاد سے وہ چیٸرمین سینیٹ بنےتھے،چیف جسٹس نے کہا آپکی پارٹی کے ووٹ سے بنے چیٸرمین سینیٹ نے آپکا بل گم کردیا،کیا آپ نے اس پر انہیں ہٹانے کی درخواست کی؟آپ نے چیٸرمین سینیٹ پر سنجیدہ الزام لگایا،وکیل نے جواب دیا میں نے درخواست میں اس معاملے پر کوئی استدعا نہیں کی،چیف جسٹس نے کہا آپ نے بل غاٸب ہونے کا ذکر کیا توپھر صادق سنجرانی کو فریق بنایا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے سیاسی مقاصد کے لیے عدالت کواستعمال نہیں ہونے دیں گے، آپ نے عمران ریاض کا زکر بھی کیایہ کون ہے؟ کیا عمران ریاض اب بھی لاپتہ ہے؟کیا مطیع اللہ جان اغوانہیں ہوئے تھے؟آپ مطیع اللہ جان اور اسد طور کا نام شامل کیوں نہیں کرتے،آپ ان لوگوں کا نام لے رہے ہیں،جو اس بات پر کھڑے ہی نہیں کہ وہ اغواہ ہوئے،جب مطیع اللہ کو اغواہ کیا تو اس وقت تحریک انصاف کی حکومت تھی، آپ نے اپنی درخواست میں انکا ذکر کیوں نہیں کیا؟اگر آپ بلا تفریق سب کے نام شامل کرتے تو آپ کی درخواست جاندار ہوتی،لاپتہ افراد سے متعلق دھرنا چل رہا ہے اس کا ذکر درخواست میں کیوں نہیں کیا؟وکیل نے جواب دیا بلوچ مظاہرین کا کیس بھی آپ کے سامنے رکھوں گا،چیف جسٹس نےکہاایک اور درخواست دائر کرنے میں کتنا وقت لگتا ہے؟ مفروضوں پر کارروائی نہیں کرسکتے بلوچ مظاہرین سے متعلق درخواست دائر کریں، لاپتہ افراد کا مسئلہ سنجیدہ ہے، اس مسئلے کو سیاسی نہ بنائیں، سب ذمہ داری قبول کریں، مل کر حل کریں گے تو لاپتہ افراد کا مسئلہ حل ہوگا،کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کردی گئی۔




``
اٹلی،ٹریفک کو بحال رکھنے کےلئے انوکھا قانون متعارف موبائل مل گیا،لیکن ڈیم خالی ہوگیا فیلکن نیٹ،جسامت میں چھوٹا لیکن خطراناک پرندہ چھیالیس سالہ خاتون ٹیٹوز کا عالمی ریکارڈ بنانے کی خواہاں
برگر کی قیمت سات سو ڈالر آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے بحیرہ احمر میں شارک سیاح کو نگل گئی دولہے کی شادی سے بھاگنے کی کوشش ناکام