فیڈرل پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرنے والے امیدواروں کو آفر لیٹر دینے سے انکار،کامیاب امیدواروں نے نیب کے خلاف صدر پاکستان کو خط لکھ دیا

جمعه 08 دسمبر 2023ء

قومی احتساب بیوروکافیڈرل پبلک سروس کمیشن سے مقابلے کا امتحان پاس کرکے اسسٹنٹ ڈائریکٹرز نیب سلیکٹ ہونے والوں کو ورک لوڈ میں کمی کابہانہ بنا کرآفرلیٹر دینے سے انکار ، نیب نے کمیشن کی تقرریوں کو منسوخ کرنے کی سمری صدرکو بھجوا دی ،نئی من پسند تقرریوں کیلئے نیااشتہار جاری ، ڈیپوٹیشن پردیگر اداروں سےلوگ منگوالئے گئے۔ کامیاب 13امیدواروں نے بھی داد رسی کےلئے صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی کو خط لکھ دیا کامیاب امیدواروں کی طرف سے لکھے گئے خط میں کہاگیاہے کہ سپریم کورٹ نے 2017میں حکم دیا تھاکہ نیب میں تمام تقرریاں فیڈرل سروس کمیشن کے ذریعے کی جائیں جس پرفیڈرل پبلک سروس کمیشن کے ذریعے نیب میں 55اسسٹنٹ ڈائریکٹرزکی بھرتی کا اشتہار دیا گیا۔ستمبر 2020میں کمیشن نے ٹیسٹ لے کر 25اکتوبر2021کوامیدواروں سے دستاویزات طلب کیں۔ دستاویزات کی جانچ پڑتال کے بعد میرٹ پر آنے والے کامیاب امیدواروںکا سائیکلاجیکل ٹیسٹ لیا گیا اس طرح نومبر2022میں 54کامیاب امیدواروں کی فہرست شائع کی گئی،خط کے متن میں صدر کو آگاہ کیا گیا ہے کہ نیب کی طرف سے 54 کامیاب امیدواران کوآفر لیٹرزجاری کردیئے گئے ان 54امیدواران میں سے 14 کامیاب امیدواروں نے نیب کو جوائن نہیں کیا جس پر نیب نے 20فروری 2023کو خط لکھ کر مزید 14 کامیاب امیدواروں کی ڈیمانڈ کی جس پر فیڈرل پبلک سروس کمیشن نے اپنی پریس ریلیز کے ذریعے مزید 13کامیاب امیدواروں کی فہرست جاری کی،صدر کولکھے گئے خط میں موقف اپنایاگیا ہے کہ تقرریوں کے جاری عمل کے دوران چیئرمین نیب کی تبدیلی کے بعد 9 تعینات چیئرمین نے ایف پی ایس سی کی سفارشات کو معطل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے موقف اپنایاکہ نیب قانون میں ترامیم کے باعث ادارے میں کام کم ہوچکا ہے اس لئے چیئرمین نے 2 مرتبہ خط کے ذریعے کمیشن سے ان آسامیوں کوختم کرنے کےلئے قانونی رائےطلب کی تاہم ایف پی ایس سی نے دونوں مرتبہ ایسٹا کوڈ قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے جواب دیا کہ انٹرویوزکے بعد آسامیاں معطل نہیں کی جاسکتیں کیونکہ ان آسامیوں پرتقرری کی سفارشات نیب کی ڈیمانڈ پر کی گئیں لہٰذا ایف پی ایس سی نیب کی اس درخواست کو قبول نہیں کرسکتا۔ ایف پی ایس سی نے تجویز دی کہ نیب ان کامیاب افسران کو آفر لیٹرز جاری کرے،خط میں موقف اپنایاگیا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہواہےکہ کسی ادارے نے ایف پی ایس سی کی سفارشات کو معطل کرنے کیلئے صدرکوسمری بھجوائی ہے، یہ سمری نیب قانون میں ترامیم کالعدم ہونے کےبعد27ستمبر2023کوبھجوائی گئی ہے سمری میں حقائق سے منافی موقف اپنایاگیاہے کہ نیب آرڈیننس میں ترامیم کے باعث ادارے میں کام کم ہوچکا ہے اس بنیاد پر یہ تقرریاں منسوخ کی جائیں۔امیدواروں نے صدر کوخط میں یہ موقف بھی اپنایاہے کہ اگر ادارے کو افراد کی ضرورت نہیں تھی تواب نئی تقرریوں کیلئے اشتہار کیوں دیا گیااور ادارے میں ڈیپوٹیشن پر دیگر اداروں سے لوگ کیوں لئے گئے ہیں؟ خط میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ نیب کے موجودہ موقف کے برعکس ایف پی ایس سی سے پاس ہونے والے جن 40افراد کی خدمات پہلےنیب نے لی ہیں ان کوبھی نیب قانون میں ترامیم کے بعد ہی آفرلیٹر جاری کئے گئے ایک ہی بیچ کے امیدواروں کے ساتھ امتیازی سلوک آئین کے آرٹیکل 25کی خلاف ورزی ہے۔خط میں کہاگیا ہے کہ اگر نیب ایف پی ایس سی کی سفارشات معطل کرانے میں کامیاب ہوتا ہے تو یہ ایک نظیر قائم ہوجائے گی جس کی وجہ سے میرٹ پر تقرریاں کرنےوالے واحد ادارے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کی اہمیت ختم ہوجائے گی امیدواروں نے صدر مملکت سے درخواست کی ہے کہ نیب کی جانب سے بھجوائی گئی سمری کو مسترد کرکے نیب کو ہدایت کی جائے کہ ان 13کامیاب امیدواروں کو آفرلیٹرزجاری کئے جائیں۔




``
پیرو میں جوتوں کی چوری کی عجیب واردات انٹرنیٹ سروس معطل،لیکن پاکستانی میڈیا انفلوینسر کی ٹویٹس،دہلی پولیس پریشان دوسری جنگ عظیم کا پراسرار بنکر دریافت۔۔ !بھوکا ریچھ ساٹھ کیک ہڑپ کر گیا
اور بلی بچ گئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کینسر پر تحقیق کےلئے فنڈز اکھٹا کرنے کا انوکھا طریقہ وینس کی گرینڈ کینال کا پانی سبز ہو گیا پستہ قد روسی ٹک ٹاکر گرفتار