سائفر کیس،سرکاری گواہ کا بیان آبپارہ نامہ پر |
|
بدھ 15 نومبر 2023ء | |
سائفر کیس میں چیئرمین تحریک انصاف اورشاہ محمود قریشی کے خلاف گواہ کا بیان اور وکلاء صفائی کی جرح کی تفصیلات آبپارہ نامہ نے حاصل کرلیں۔۔۔۔۔۔۔۔ نمائندہ خصوصی آبپارہ نامہ کو حاصل ہونے والی تفصیلات کے مطابق بیان ریکارڈ کرانے والے آفیسر کا تعلق وزارت خارجہ کے سائفر سیکشن سے ہے،محکمہ خارجہ کے سائفر اسسٹنٹ کرپٹو نعمان نے سائفر پر آئی 0678 نمبر لگایا تھا،سرکاری گواہ کے بیان کے مطابق 8مارچ کو میل میں واشنگٹن سے سائفر ٹیلی گرام موصول ہوا،جسےرجسٹرڈ کرنے کے بعد سائفر سیکیورٹی آفیسر عمران ساجد کے حوالے کردیا گیا،سرکاری گواہ کے بیان کے مطابق عدالت میں موجود سائفر کی کاپی ہے،لیکن اس نے اصل بھی دیکھا تھا،سرکاری گواہ کے جرح کے دوران بتایا کہ اصلی اور کاپی میں تقابل کیلئے آفس کا رجسٹر عدالت میں لے کر نہیں آیا،اور یہ بات ٹھیک ہے کہ رجسٹر میں بھیجنے والے کا نام نہیں لکھا،جو معمول کی بات ہے،سائفر شعیب حفیظ نے واشنگٹن سے بھیجا تھا،جس مشین پر سائفر موصول ہوا اس کا نام عدالت میں نہیں بتایا جاسکتا،کیونکہ یہ سیکرٹ ہے اسے عدالتی کارروائی میں سامنے نہیں لایا جاسکتا،سماعت کے دوران سرکاری گواہ کا کہنا تھا کہ یہ بات غلط ہے کہ میں اسٹاک گواہ ہوں اسلیے مارس کوڈ مشین کا نہیں بتارہا،میرا کام ہے کہ میں ٹیلیگرام کو صاف لفظوں میں تحریر کروں، اورمیری یہ ذمے داری خفیہ قواعد و ضوابط کے مطابق ہے جنہیں عدالت میں بیان نہیں کرسکتا، گواہ کے بیان کے مطابق سائفر بھیجنے والے شعیب حفیظ سے وہ کبھی نہیں ملا، سماعت کے دوران سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے وکیل کی جرح میں جواب دیتے ہوئے سرکاری گواہ نے موقف اپنایا کہ یہ بات ٹھیک ہے کہ میں نے سائفر کو ڈی کوڈ اور اپنے سسٹم میں محفوظ کیا تھا۔۔۔۔۔۔۔ |