آمدن سے زائد اثاثہ جات،اسحق ڈار کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

منگل 17 اکتوبر 2023ء

احتساب عدالت اسلام آباد نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس دوبارہ کھولے جانے اور اسحاق ڈار کی بریت سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ فیصلہ 21 اکتوبر کو سنایا جائے گا۔ احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار و دیگر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کی۔ اسحاق ڈار کے وکیل قاضی مصباح پیش ہوئے اور موقف اپنایا کہ 22 نومبر 2022 کو بری کرنے کی درخواست پر دلائل سنے گئے۔ احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کو بری کرنے کی درخواست پر فیصلہ بھی سنایا تھا۔ اسحاق ڈار کے ریفرنس پر احتساب عدالت فیصلہ پہلے ہی کر چکی ہے۔ ابھی تو پراسیکیوٹر نے بتانا ہے کہ کیس کو چلانا بھی بنتا ہے یا نہیں۔ نیب پراسیکیوٹر افضل قریشی نے کہا احتساب عدالت نے اپنا مائنڈ ظاہر کردیا ہے، ریفرنس داخل دفتر کرنا ٹھیک تھا۔ عدالت نے استفسار کیا کیا نیا قانون اس پر نافذ ہوتا ہے؟ وکیل قاضی مصباح نے موقف اپنایا ریفرنس بند کرنے کے بجائے اسحاق ڈار کو بری کیا گیا تھا۔ پراسیکیوشن اسحاق ڈار کیخلاف ثبوت پیش کرنے پر ناکام رہی۔ سیکشن 9 اے فائیو کو بھی ختم کردیا گیا، کیس سے تعلق ہی نہیں رہا۔ مکمل دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنایا گیا تھا۔ عدالت کے ہدایت پر وکیل قاضی مصباح نے دوبارہ سے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ احتساب عدالت نے فیصلے میں تحریر کیا تفتیش کسی وجہ سے ٹھیک طرح سے نہیں ہوئی۔ جے آئی ٹی نہ تفتیشی افسر کوئی ثبوت اسحاق ڈار کے خلاف لایا۔ اسحاق ڈار پر الزام صرف بطور پبلک افس ہولڈر اثاثہ جات میں اضافےکاہے۔ پاکستان میں ٹیکس دیکھنے والے ادارے کے مطابق اسحاق ڈار کیخلاف کوئی ثبوت نہیں۔ 2002 سے 2008 تک اسحاق ڈار نے عرب امارات میں کام کیا۔ اسحاق ڈار نے الیکشن کمیشن میں گوشواروں میں سب کچھ ڈیکلیئر کیا۔ اسحاق ڈار کے کوئی خفیہ اثاثے تفتیشی افسر، جے آئی ٹی کو نہیں ملے۔ اسحاق ڈار نے اپنی بیرونِ ملک کی آمدن بھی الیکشن کمیشن میں ظاہر کی۔ وکیل قاضی مصباح کا کہنا تھا کہ تفتیشی افسر، جے آئی ٹی نے اسحاق ڈار کے معاملے پر بد دیانتی کی۔ اسحاق ڈار پر اثاثہ جات چھپانے اور ٹیکس نہ دینے کا الزام ہے، ایسا تو کچھ کیاہی نہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں احتساب عدالت کو ڈائریکشن دی ہے کہ کیسز کو دوبارہ دیکھا جائے۔ اسحاق ڈار کے خلاف کوئی ثبوت موجود نہیں۔ کسی عدالت کی طرف سے مزید تحقیات کرنے کی کوئی ڈائریکشن بھی نہیں۔ نیب پرایسکیوٹر اور اسحاق ڈار کے وکیل قاضی مصباح نے دلائل مکمل کرلیے۔ عدالت نے اسحاق ڈار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کے دوبارہ چلنے اور اسحاق ڈار کی بریت سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا جو 21 اکتوبر کو سنایا جائے گا۔




``
گھر برائے فروخت،قیمت ستاون ارب روپےسے زائد !بھوکا ریچھ ساٹھ کیک ہڑپ کر گیا بحیرہ احمر میں شارک سیاح کو نگل گئی ایران میں بنا بلیوں کا میوزیم
وینس کی گرینڈ کینال کا پانی سبز ہو گیا آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے سمندری طوفانوں کے نام ،شرائط اور طریقہ کار آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے