فوجی عدالتوں میں ٹرائل،سپریم کورٹ نے حکم امتناع کی درخواست مسترد کردی

منگل 27 جون 2023ء

چیف جسٹس کی سربراہی میں چھ رکنی لارجر بینچ نے سماعت کی، چیٸرمین پی ٹی آئی کے وکیل نےڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کا حوالہ دیا، اٹارنی جنرل نے جواب دیا ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کے بعد متعلقہ حکام سے فوری رابطہ کیا تھا،گزشتہ روز دیے گئے اپنے بیان پر قائم ہوں،فوجی عدالتوں میں کسی سویلین کا ٹرائل ابھی شروع نہیں ہوا،وزارت دفاع کے مجاز حکام موجود ہیں، عدالت کو تصدیق بھی کروا سکتا ہوں، چیف جسٹس نے کہا آپ کے بیان پر یقین ہے، جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا آئی ایس پی آر کی گزشتہ روز کی پریس کانفرنس کے بعد صورتحال بالکل واضح ہے،چیف جسٹس نے ریمارکس دیے دلچسپ بات یہ ہے کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ ہمارے پاس دستیاب نہیں،ایکٹ کی عدم دستیابی کے باعث ہوا میں باتیں ہورہی ہیں،جب آپ آرمی والے کی بات کرتے ہیں تو اس کی سب اہم چیز مورال ہوتی ہے،اگر مورال متاثر ہوتا ہے تو اس کا فائدہ بھی دشمن کوہوگا،جسٹس اعجاز الاحسن نے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا جن عدالتی نظائر کی بات آپ کر رہے ہیں ان کے مقابلے میں اب حالات و واقعات یکسر مختلف ہیں، ہم ماضی میں سویلین کے خلاف فوجی عدالتوں میں ٹرائل کی مثالوں کو نظر انداز نہیں کرسکتے،ماضی کی ایسی مثالوں کے الگ حقائق اور الگ وجوہات تھیں جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا ریکارڈ ظاہر کرتا ہے کہ لگائے جانے والے الزامات کی تفصیل موجود نہیں،چیف جسٹس نے کہا ملزم کو شواہد دکھائے اور جرح کا موقع دیے بغیر مجرم قرار نہیں دیاجاسکتا،اصل معاملہ بنیادی حقوق کا ہے، اٹارنی جنرل سے معلومات مانگی ہیں ان سے کئی والدین کو فائدہ ہوگا،چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے نو مئی کے واقعات کی کھلی عدالت میں جوڈیشل انکوائری کروانے کی استدعا کردی اٹارنی جنرل نے ملٹری کے زیر حراست 102افراد کی تفصیلات سربمر لفافے میں پیش کردی اور کہاتحویل میں موجود ملزمان کو گھر والوں سے فون پر بات کرنے کی اجازت دی جائے گی،ملزمان کے والدین بیوی بچوں اور بہن بھائیوں کو ہفتے میں ایک بار ملاقات کی اجازت ہوگی،جسٹس عائشہ ملک نے کہا فوج کی زیرحراست افراد کے نام پبلک کیوں نہیں کیے جا رہے؟جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کئی لوگ اپنے پیاروں کے لاپتہ ہونے پر پریشان ہیں،اٹارنی جنرل نے جواب دیا آئندہ چوبیس گھنٹے میں تمام ملزمان کا اہلخانہ سے رابطہ کروایا جائے گا،ملزمان کی فہرست پبلک کرنے پر ہدایات لیکر چیمبر میں آگاہ کروں گا،چیف جسٹس نے کہا عید پر تمام ملزمان کی اہلخانہ سے ملاقات کرائی جائے،خواتین، بچوں، صحافیوں اور وکلاء کا خاص خیال رکھیں،آئندہ سماعت تک کوئی پیشرفت ہوئی تو میں دستیاب رہوں گا،کیس کی سماعت ملتوی کردی گئی،




``
آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے ڈولفن بھی نشہ کرنے لگی؟
ایران میں بنا بلیوں کا میوزیم فیلکن نیٹ،جسامت میں چھوٹا لیکن خطراناک پرندہ !بھوکا ریچھ ساٹھ کیک ہڑپ کر گیا اٹلی،ٹریفک کو بحال رکھنے کےلئے انوکھا قانون متعارف