سمندری طوفان سے تباہی کا خدشہ،ممکنہ متاثرہ علاقوں میں امداد ی کارروائیاں جاری

منگل 13 جون 2023ء

تفصیلات کے مطابق سمندری طوفان کے پیش نظر ٹھٹہ بدین اور سجاول سمیت ساحلی پٹی سے انخلا تیز کردیا گیا ہے، طوفان کی آمد سے قبل 90 ہزار افراد کا انخلا مکمل کرنے کا ٹارگٹ ہے جس کے باعث کیٹی بندر شہر خالی کرایا جارہا ہے جبکہ بدین اور سجاول سے بھی متاثرین کی ریلیف کیمپوں میں منتقلی کی جارہی ہے، کراچی کینٹ، بدین اور حیدرآباد سے پاک فوج کے دستے امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے ساحلی علاقوں میں بھیجے گئے ہیں جب کہ میرین سکیورٹی، رینجرز اور منتخب نمائندے ساحلی پٹیوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مصروف ہیں۔ این ڈی ایم اے کے مطابق بپر جوئے طوفان کا کراچی اور ٹھٹہ سے فاصلہ مزید کم ہوگیا ہے، منگل کی دوپہر تقریباً 12 بجے کے قریب طوفان 470 کلومیٹر دوری پر ریکارڈ کیا گیا،اور طوفان 140 سے 150 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے۔ سمندری طوفان کے اثرات بھی نمایاں ہونے لگے ہیں، کراچی، ٹھٹہ، بدین اور دیگر علاقوں میں شدید حبس ہے جب کہ کراچی کی ساحلی بستی چشمہ گوٹھ میں پانی سڑک کنارے تک پہنچ گیا ہے،چشمہ گوٹھ میں سمندر کے پانی میں مسلسل اضافے کے پیش نظر پانی چشمہ گوٹھ کی سڑک کنارے تک پہنچ گیا اور دوسری جانب رہائشیوں نے تاحال گھر خالی نہیں کیے ہیں، دوسری طرف پاک فوج ممکنہ متاثرہ علاقوں سے شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہی ہے ،سجاول اور گولارچی میں میں پناہ گزین کیمپ اور ابتدائی طبی مراکز بھی قائم کر دیئے گئے ہیں




``
دنیا کا سب سے چھوٹا،کیسا اور کہاں واقع ہے جانیئے۔۔۔۔۔۔ اٹلی،ٹریفک کو بحال رکھنے کےلئے انوکھا قانون متعارف بھارت میں دلہن شادی کی رسومات چھوڑ کر چلی گئی؟ سانپ تھراپی،نیا طریقہ علاج؟
دنیا کی مہنگی ترین جیکو کافی کی عجب کہانی بحیرہ احمر میں شارک سیاح کو نگل گئی اور بلی بچ گئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دوسری جنگ عظیم کا پراسرار بنکر دریافت۔۔