جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چھ رکنی بنچ کی تشکیل کو غیر آئینی قرار دے دیا

هفته 08 اپریل 2023ء

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے نوٹ میں کہا کہ وفاقی حکومت رجسٹرار عشرت علی کو تین اپریل کو عہدے سے ہٹا چکی تھی، رجسٹرار نے حکومت کا حکم نہ مانتے ہوئے 4 اپریل کو چھ رکنی بینچ کا روسٹر جاری کیا، رجسٹرار نے 29 مارچ کے فیصلے پر غیرقانونی سرکلر جاری کیا، غیرقانونی سرکلر کا چیف جسٹس کو بھی خط لکھا لیکن کوئی جواب نہ ملا،سرکلر غیرآئینی ہونے کا ادراک ہونے پر ہی 6 رکنی لارجر بینچ تشکیل دیا گیا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے نوٹ میں کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف کوئی دوسرا بینچ اپیل نہیں سن سکتا،نام نہاد لارجر بینچ کی تشکیل قانونی تھی نہ وہ آئینی عدالت تھی، چھ رکنی لارجر بینچ کے فیصلے کی کوئی آئینی حیثیت نہیں،جلدبازی میں لارجر بینچ نے سماعت کی اور 8 صفحات کا فیصلہ بھی جاری کیا، معمول کے مطابق سماعت ہوتی تو 4 ججز سوچتے کہ ان کے سینئر کیا کر رہے ہیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ لارجر بینچ کے حکم سے آمرانہ جھلک آتی ہے جو آئین کا متبادل نہیں ہوسکتا،چیف جسٹس کیلئے استعمال کیا گیا لفظ ماسٹر آف روسٹرز آئین میں کہیں نہیں ملتا، عدلیہ کا کام آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کرنا ہے،اختیارات سے تجاوز کیا جائے تو ججز کے حلف کی خلاف ورزی ہوگی، چھ رکنی بینچ غیرآئینی تھا اس لیے انتیس مارچ کا فیصلہ کالعدم قرار نہیں دیا جا سکتا۔




``
دولہے کی شادی سے بھاگنے کی کوشش ناکام خاتون نے مردوں سے دور رہنے کےلئے انگوٹھی کیوں پہنی؟؟ وینس کی گرینڈ کینال کا پانی سبز ہو گیا فیلکن نیٹ،جسامت میں چھوٹا لیکن خطراناک پرندہ
موبائل مل گیا،لیکن ڈیم خالی ہوگیا انٹرنیٹ سروس معطل،لیکن پاکستانی میڈیا انفلوینسر کی ٹویٹس،دہلی پولیس پریشان دوسری جنگ عظیم کا پراسرار بنکر دریافت۔۔ برگر کی قیمت سات سو ڈالر