نیشنل لاجسٹک سیل (این ایل سی) نے چین کے لیے کارگو سروس کا آغاز کردیا

اتوار 25 جون 2023ء

این ایل سی ترجمان کے مطابق دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کو فعال کرنے کے سلسلے میں نیشنل لاجسٹکس سیل (این ایل سی) نے اسلام آباد اور کراچی سے کاشغر اور شنگھائی تک باقاعدہ کارگو سروس کا آغاز کر دیاگیا،پاکستان اور چین کے مابین دو طرفہ تجارت کے تحت این ایل سی کے ٹرکوں کا قافلہ برآمدی سامان لے کر چین کی طرف روانہ ہوگیا،اس کارگو سروس کے اجراء سے مستقبل میں چین، پاکستان، کرغزستان اور قازقستان کے مابین چار ملکی ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدےاور بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ( ٹی آئی آر )کنونشن کے عملی نفاذ کے لیے راہ ہموار کرنے میں مدد ملے گی،یہ دونوں معاہدے علاقائی تجارت کے فروغ کے لیے واضح روڈ میپ متعین کرتے ہیں جو خطے کی مجموعی معاشی ترقی کا ضامن ثابت ہوگا واضح رہے کہ اس سے قبل این ایل سی نے بذریعہ زمینی راستہ پاکستان کی برآمدات کے لیے منڈیوں کو مستحکم بنانے کی حکومت کی کوششوں کو کامیاب بنانے کیلئے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں،این ایل سی نے کامیابی کے ساتھ ایران کے راستے ترکی اور آذربائیجان جبکہ افغانستان کے راستے ازبکستان اور قازقستان تک تجارتی سامان کی ترسیل ممکن بنا دی ہے،ان ممالک میں نئی منڈیوں تک رسائی ٹی آئی آر کنونشن کے تحت عمل میں لائی گئی جس سے وقت اور لاگت دونوں میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے ٹرکوں کو چین روانہ کرنے کے سلسلے میں این ایل سی سلک روٹ ڈرائی پورٹ سوست پر تقریب کا اہتمام کیا گیا،چین کے لیے سرحد پار کارگو سروس کے آغاز کو تمام شرکاء نے نہایت خوش آئندقراردیا اور امید ظاہر کی کہ یہ سہولت دونوں دوست ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کو مزید فروغ دینے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگی،بعد ازاں، این ایل سی کے ٹرک خنجراب پاس کے راستے چین کے سر حدی شہر میں داخل ہوئے،مطلوبہ کسٹم اور امیگریشن مراحل طے کرنے کے بعد، ٹرک کاشغر کی طرف روانہ ہوئے،واپسی پر یہ ٹرک درآمدی سامان لے کر پاکستان کے مختلف شہروں میں پہنچے گے۔ جس سے شاہراہ ریشم کی بطور تاریخی تجارتی راستے کی دو طرفہ نوعیت کو تقویت ملے گی،این ایل سی کے علاقائی رابطوں کے اقدامات کو کاروباری برادریوں کی جانب سے زبردست پذیرائی حاصل ہوئی ہے،علاقائی رابطوں کو مزید مستحکم بنانے کی خاطر این ایل سی چین کے راستے قازقستان اور کرغزستان کے لیے ٹرکوں کے ایک اور قافلے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے،ان ممالک تک تجارتی سامان کی ترسیل چار ملکی ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے(کیو ٹی ٹی اے) اور بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ(ٹی آئی آر)کنونشن کے تحت عمل میں لائی جائے گی تاکہ برآمد کنندگان اور درآمد کنندگان کے لیے وقت اور لاگت میں خاطر خواہ کمی لائی جائے،ان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدوں میں ممبر ممالک کے درمیان سرحد پار تجارتی عمل کو مزید آسان اور ہموار کرنے کے لئے خصوصی رعایتیں اور مراعات طے کی گئی ہیں




``
آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے برگر کی قیمت سات سو ڈالر
دولہے کی شادی سے بھاگنے کی کوشش ناکام موبائل مل گیا،لیکن ڈیم خالی ہوگیا ڈولفن بھی نشہ کرنے لگی؟ چھیالیس سالہ خاتون ٹیٹوز کا عالمی ریکارڈ بنانے کی خواہاں