سعودی فنڈ مہمند پن بجلی منصوبے کےلئے چوبیس کروڑ ڈالر فراہم کرے گا

هفته 08 اپریل 2023ء

۔ سعودی فنڈ برائے ترقی نے مہمند ہائیڈرو الیکٹرک ڈیم پراجیکٹ کی مالی معاونت کے لیے دو سو چالیس ملین ڈالر (24 کروڑ ڈالر ) کا قرض فراہم کرنے کیلئے معاہدے پر دستخط کئے۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں خادم حرمین شریفین کے سفیر جناب نواف بن سعید المالکی، اور دونوں اطراف کے مختلف عہدیداران کی موجودگی میں فیڈرل سیکریٹری برائے وزارت اقتصادی امور ڈاکٹر کاظم نیاز نے دستخط کی تقریب میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ قرض کی یہ رقم دیرپا ترقی اور دیرپا ترقی کے اہداف کے حصول کیلئے سعودی عرییبیہ اور پاکستان کے مابین مستحکم اشتراک کی کا ثبوت ہے۔ مہمند ہائڈرو ڈیم کا منصوبہ پاکستان میں پانی کی فراہمی اور غذائی تحفظ میں اضافہ کرے گا اور خیبر پختونخواہ صوبے میں رہنے والوں کا معیار زندگی بہتر کرے گا جہاں کی اسی فیصد سے زائد آبادی دیہی علاقوں میں رہتی ہے۔ اس منصوبے کے باعث روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا ہوں گے،غربت میں کمی آئے گی جس کی بدولت خطے کی سماجی اقتصادی ترقی ہوگی۔ منصوبے کی فنانسنگ کے ذریعے، سعودی فنڈ برائے ترقی پاکستان کی صاف اور قابل تجدید توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت کو بہتر بنانا چاہتا ہے، جس سے بجلی کی پیداواری صلاحیت کو بڑھا کر (800) میگاواٹ پیدا کرنے کے علاوہ1. 6) ملین کیوبک میٹر کو ذخیرہ کیا جا سکتا ہے۔ زراعت اور انسانی استعمال کے لیے پانی کے پائیدار ذرائع فراہم کرنے کے لیے پانی کا یہ منصوبہ پانی اور خوراک کی حفاظت کو بہتر بنانے، 6,773 ہیکٹر سے زائد نئی زرعی اراضی کو سیراب کرنے اور موجودہ کاشت شدہ رقبہ 1,517 ہیکٹر سے بڑھا کر 9,227 ہیکٹر کرنے کے علاوہ خطے میں سیلاب کے اثرات سے تحفظ فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔ اس موقع پر، فنڈ کے سی ای او ہز ایکسی لینسی نے کہا: 'یہ پراجیکٹ سعودی عرب کی حکومت کی طرف سے سعودی فنڈ برائے ترقی کے ذریعے اپنے آغاز سے لے کر اب تک اہم اور اقتصادی منصوبوں کی مالی معاونت کی توسیع ہے جس کا مقصد سماجی، اقتصادی خوشحالی اور برادر اسلامی جمہوریہ پاکستان کی ترقی کے لیے معاونت فراہم کرنا ہے، جس کے تقریباً (41) منصوبے اور ترقیاتی پروگرام ہیں، جن کا تخمینہ (1.4) بلین ڈالر ہے۔ اس موقع پر، فنڈ کے سی ای او ہز ایکسی لینسی نے کہا: 'یہ منصوبہ سعودی عرب کی حکومت کی طرف سے سعودی فنڈ برائے ترقی کے ذریعے اپنے آغاز سے لے کر اب تک اہم اور اقتصادی منصوبوں کی مالی معاونت کی توسیع ہے جس کا مقصد سماجی، اقتصادی خوشحالی اور برادر اسلامی جمہوریہ پاکستان کی ترقی کے لیے معاونت فراہم کرنا ہے، جس کے تقریباً (41) منصوبے اور ترقیاتی پروگرام ہیں، جن کا تخمینہ (1.4) بلین ڈالر ہے۔ مزید براں سعودی فنڈ برائے ترقی 2019 سے 2023 کے درمیان پاکستان کی معیشت کی معاونت کیلئے توانائی کے منصوبوں میں 5.4 ارب امریکی ڈالر سے زائد کی رقم فراہم کر چکا ہے۔ یہ تعاون سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے برادر ملک پاکستان کی معیشت کو دیرپا بنیادوں پر مستحکم کرنے کی کاوش کا تسلسل ہے۔ اس موقع پر اپنے خیا لات کا اظہار کرتے ہوئے، ڈاکٹر کاظم نیاز نے سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کے ذریعے پاکستان میں مختلف ترقیاتی شعبوں میں تعاون کرنے اور اس اہم منصوبے کی مالی اعانت میں تعاون کرنے پر مملکت سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا، منصوبے کی اہمیت اور اس کے اثرات کو بیان کیا۔ اور پاکستان اور اس کے عوام میں قابل تجدید توانائی کے استعمال کے ذریعے پائیدار توانائی کی فراہمی میں حصہ ڈالنے کے ساتھ ساتھ پانی اور خوراک کی حفاظت کو بہتر بنانے والے پانی کے ذرائع فراہم کرنے کے لیے، سماجی ترقی کے حصول کے لیے 1976 سے فنڈ کے ذریعے مملکت کی جانب سے کی گئی ترقیاتی کوششوں کو سراہا. یہ منصوبہ، جسے سعودی ترقیاتی فنڈ اسلامی ترقیاتی بینک، کویتی فنڈ فار عرب اکنامک ڈویلپمنٹ اور اوپیک فنڈ برائے بین الاقوامی ترقی کے ساتھ مالی تعاون کرتا ہے، مقصد نمبر 2 سے منسلک پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں بھی حصہ ڈالتا ہے۔ سیکورٹی اور بھوک کا خاتمہ) اور گول نمبر 6 (صاف پانی اور صحت کو یقینی بنانا)، اور گول نمبر 7 (صاف توانائی فراہم کرنا)، اور گول نمبر 17 (ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے شراکت داری)۔ افریقی اور ایشیائی ممالک کی سطح پر توانائی کے شعبے میں سعودی فنڈ برائے ترقی انیس سو پچہتر میں اپنی ترقیاتی سرگرمیوں کے آغاز سے لیکر اب تک توانائی کے شعبے میں (76) ترقیاتی منصوبوں اور پروگراموں میں مالی معاونت فراہم کر چکا ہے ۔ جن میں سے (33) منصوبے اور پروگرام افریقی ممالک میں تھے، اور (42) ایشیائی ممالک میں تھے جبکہ ایک منصوبہ لاطینی امریکہ میں تھا۔ مزید براں سعودی ترقیاتی فنڈ دنیا بھر کے (23) ترقی پذیر ممالک میں قابل تجدید توانائی کے (35) منصوبوں کو معاونت فراہم کر چکا ہے۔




``
پیرو میں جوتوں کی چوری کی عجیب واردات ایران میں بنا بلیوں کا میوزیم آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے دنیا کا سب سے چھوٹا،کیسا اور کہاں واقع ہے جانیئے۔۔۔۔۔۔
اور بلی بچ گئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ انٹرنیٹ سروس معطل،لیکن پاکستانی میڈیا انفلوینسر کی ٹویٹس،دہلی پولیس پریشان دوسری جنگ عظیم کا پراسرار بنکر دریافت۔۔ سمندری طوفانوں کے نام ،شرائط اور طریقہ کار