بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف اپیلیں مسترد کردیں |
|
پیر 11 دسمبر 2023ء | |
بھارتی سپریم کورٹ کا ایک اور معتصبانہ فیصلہ، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے خلاف اپیلیں مسترد کردیا میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے فیصلے میں بھارتی حکومت کا مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کا حکم برقرار رکھنے کا فیصلہ سنایا فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے، بھارت سے الحاق کے بعد کشمیر نے داخلی خود مختاری کا عنصر برقرار نہیں رکھا، آرٹیکل 370 ایک عارضی شق تھی۔ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے 30 ستمبر 2024ء تک الیکشن کرائے جائیں، بھارتی صدر کے پاس اختیارات ہیں، آرٹیکل 370 جموں و کشمیر کی شمولیت کو منجمد نہیں کرتا، جموں و کشمیر اسمبلی کی تشکیل کا مقصد مستقل باڈی بنانا نہیں تھا۔ واضح رہے کہ درخواست گزاروں نے بھارتی سپریم کورٹ سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت اور آرٹیکل 370 بحال کرنے کی استدعا کی تھی۔جبکہ بھارتی سپریم کورٹ نے 20 سے زیادہ درخواستوں کی سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔درخواستوں میں جموں و کشمیر کو جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے کو بھی چیلنج کیا گیا تھا۔ بھارتی سپریم کورٹ نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ 5 ستمبر کو محفوظ کیا تھا۔بھارتی سپریم کورٹ میں دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف درخواستوں پر 16 دن تک سماعت ہوئی تھی۔بھارت کے چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی تھی۔ دوسری جانب فیصلہ سنانے کے موقع پر مقبوضہ وادی میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ کشمیری رہنما محبوبہ مفتی کو گھر پر نظر بند کر دیا گیا ہے۔ |