نریندر مودی اور گوتم اڈانی کے کاروباری معاملات،راہول گاندھی بھارتی حکومت پر برس پڑے |
|
بدھ 08 فروری 2023ء | |
بھارتی لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے بی جے پی حکومت کے دوران ارب پتی بننے والے بزنس مین گوتم اڈانی کے حوالے سے سوالات اٹھا دیئے بولے ہر جگہ ایک ہی نام سننے کو مل رہا ہے گوتم اڈانی،سیب سے لیکر کیلوں کے کاروبار تک ایک نام چلتا ہے وہ گوتم اڈانی کا یے،نودی سرکار بتائے اڈانی کسی بھی بزنس میں ناکام نہیں ہوتا کیوں؟ راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ پوری ہندوستانی قوم جاننا چاہتی ہے گوتم اڈانی کون یے؟دوہزار چودہ میں امیر لوگوں کی فہرست میں چھ سو نو نمبر پر موجود شخص آٹھ سال میں دوسرے نمبر پر کیسے پہنچا،گوتم اڈانی کا وزیراعظم نریندر مودی سے کیا رشتہ ہے؟. لوک سبھا کے اپوزیشن لیڈر نے بھارتی حکومت سے سوال کیا کہ دوہزار چودہ میں صرفآٹھ ارب ڈالر کے اثاثوں کا مالک دوہزار تئیس میں ایک سو چالیس ارب ڈالر کا مالک کیسے ہوگیا،نریندر مودی کے دورہ بنگلہ دیش کے فوری بعد بنگلہ دیشی پاوور ڈیویلپمنٹ بورڈ کا پچیس سال کا کنٹریکٹ اڈانی کو کیس ملا؟ اور سری لنکا میں وزیر اعظم مودی نے پاوور پروجیکٹ اڈانی کو دینے کی بات کیوں کی؟ راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ فارن پالیسی یہ نہیں بلکہ اڈانی کے بزنس بنانے کی پالیسی ہے پہلے اڈانی کے جہاز میں مودی جاتے تھے اب مودی کے جہاز میں اڈانی جاتے ہیں یہ فرق پڑا ہے۔۔ اپوزیشن لیڈر نے بھارتی وزیراعظم سے سوال کیا کہ وہ بتائیں اڈانی کو کتنے غیر ملکی دوروں میں ساتھ لیکر گئے اور کتنے کنٹریکٹس لئے گئے،اور پچھلے بیس سال میں اڈانی نے بی جے پی کو کتنے فنڈ دیئے؟ |