پیغام پاکستان،اتحاد،رواداری ہم آہنگی کے فروغ ،دہشتگردی کی روک تھام کےلئے اہم دستاویز

پیر 06 نومبر 2023ء

اسلامی نظریاتی کونسل کی اسلامی اقدار کو فروغ دینے اور دہشتگردی کی روک تھام کے پیش نظر اہم پیش رفت ،ملک میں پیغام پاکستان کی روشنی میں اتحاد، رواداری اور ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لیے باقاعدہ ضابطہ اخلاق پیش کئے،متفقہ دستاویز پر 1800 علماء نے دستخط کئے دہشتگردوں نے ایک بار پھر اسلام کے نام پاکستان پر وار کرنا شروع کردیا لیکن عالم دین نے اسلام کو ہتھیار بنانے والوں کو بدترین گناہ گار قرار دیااسلامی نظریاتی کونسل کی کاوش ’’پیغامِ پاکستان‘‘ قرآن پاک کے احکامات، سنت رسولؐ اور پاکستان کے آئین کے مطابق متفقہ دستاویز ہے جو کہ 16 جنوری 2018 کو منظور ہوا پیغام پاکستان دستاویز پاکستان کے ریاستی اداروں، یونیورسٹیز ،وفاق المدارس العربیہ،تنظم المدارس اہلسنت،وفاق المدارس السلفیہ،وفاق المدارس الشیعہ اور رباط المدارس پاکستان کے تعاون سے تیار کی گئی ہے جس پر 1800 عالم دین نے دستخط کیے متفقہ دستاویز میں علماء کرام نے اتفاق کیا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کا آئین بنیادی حقوق یعنی سماجی و اقتصادی انصاف، قانون کی نظر میں مساوی، سیاسی انصاف، آزادی اظہار، عقیدہ، عبادت اور اجتماع کی ضمانت دیتا ہے،حکومت، فوج اور دیگر سیکورٹی اداروں کو غیر مسلم قرار دینا اور ان کے خلاف کاروائی کرنا اسلام کی تعلیمات کے منافی، بغاوت کے مترادف، اور اسلامی احکام و شریعت کے مطابق ’’حرام‘‘ ہے دستاویز میں واضح کیا گیا کہ تمام علماء کرام مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہیں اور پوری قوم افواج پاکستان اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کا اعلان کرتی ہے،علمائے کرام نے خود کش بمباری کو شریعت کی روشنی میں "حرام" قرار دیا اور ریاستی اداروں پر زور دیا کہ وہ ایسے گروہوں کے خلاف کارروائی کریں دستاویز میں فتویٰ دیا گیا کہ تمام تعلیمی اداروں کا مشن طلباء کی تعلیم و تربیت ہے اور اگر کوئی ادارہ عسکریت پسندی، نفرت، انتہا پسندی اور تشدد میں ملوث پایا گیا تو ریاست کو کارروائی کرنی چاہیے،ہر مسلک اور مکتبہ فکر کو تبلیغ کی آزادی حاصل ہے تاہم کسی فرد، مسالک یا ادارے کے خلاف نفرت انگیز تقریر کی ممانعت ہے،کوئی عالم دین کسی شخص کو غیر مومن قرار نہیں دے گا کیونکہ یہ عدالت کے دائرہ اختیار میں آتا ہے دستاویز میں واضح کہا گیا ہے کہ پاکستان کی سرزمین دہشت گردی کے فروغ، تربیتی سرگرمیوں اور دنیا کے دیگر ممالک میں کسی مذموم کارروائی کے لیے استعمال نہیں کی جائے گی،انسانی اقدار اور اسلامی اخوت پر مبنی اسلامی اداروں کا قیام وقت کی ضرورت ہے،اقلیتی برادریوں کو بھی مسلمانوں کی طرح حقوق حاصل ہیں اور انہیں اپنے مذہب کی تعلیم کے مطابق عبادت کی آزادی حاصل ہے دستاویز میں علماء کرام نے اتفاق کیا کہ لاؤڈ اسپیکر، ٹی وی چینلز وغیرہ کے استعمال کے ذریعے نفرت انگیز تقاریر کی حوصلہ شکنی اور قانونی طور پر ان کی ممانعت پر زور دیا ،تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماء کرام نے متفقہ رائے کے مطابق دہشتگردوں کو دین اسلام سے خارج قرار دیا




``
دنیا کا سب سے چھوٹا،کیسا اور کہاں واقع ہے جانیئے۔۔۔۔۔۔ سانپ تھراپی،نیا طریقہ علاج؟ گدھا بازیاب،چور گرفتار ڈولفن بھی نشہ کرنے لگی؟
بھارت میں دلہن شادی کی رسومات چھوڑ کر چلی گئی؟ بحیرہ احمر میں شارک سیاح کو نگل گئی پیرو میں جوتوں کی چوری کی عجیب واردات پستہ قد روسی ٹک ٹاکر گرفتار