سانحہ گیاری کے گیارہ سال مکمل

جمعه 07 اپریل 2023ء

گیاری کے مقام پر سیاچن گلیشیر تقریباً 30 ہزار 775میٹر بلند چوٹی کا شماردنیا کی سب سے بلند ترین دفاعی چوٹیوں میں ہوتا ہے، سیاچن گلیشیر پر ناردرن لائن انفینٹری بٹالین کی کمانڈ لیفٹیننٹ کرنل تنویر کر رہے تھے جبکہ ان کے ہمراہ میجر ذکاء بھی موجود تھے، 7 اپریل 2012ء کوفرائض کی انجام دہی کے دوران ایک بڑا برفانی تودہ ان کی یونٹ پر آ گرا،جس کے نتیجے میں 129فوجی شہید ہو گئے ، بلند چوٹی اور خراب موسم کے باعث امدادی کارروائیوں کو انجام دینا انتہائی مشکل کام تھا، خطرناک موسم کے باوجود پاک فوج نے تیرہ ہزارفٹ کی بلند چوٹی پر اپنے تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے 7شہداء کے علاوہ باقی تما م شہداء کے جسدِ خاکی ورثاء کے حوالے کئے جبکہ یہ مشن پورا سال جاری رہا، غیر ملکی ریسکیو ٹیمز نے اس مشن کو ناممکن قرار دیا تھا ، تاہم انجینئرز کور کے ساتھ ساتھ دیگر بٹالینز نے اس ریسکیو آپریشن میں بڑی دل جوئی اور جوانمردی سے اس کو پایا تکمیل تک پہنچایا، سیاچن کی بلند چوٹی پر نصب اس مقام پر یاد گارِ شہداء بطور مونومنٹ، ہمیں ان شہداء کی یاد دلاتا ہے، شہداء گیاری کی برسی پر گنز کی سلامی اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم ان کی قربانی کو نہیں بھولے، آج پوری قوم گیاری کے اْن عظیم شہداء کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہے، زندہ قومیں اپنے شہداء کو نہیں بھولتی جنہوں نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے وطن کے دفاع کو مقدم رکھا،،




``
دولہے کی شادی سے بھاگنے کی کوشش ناکام لاس الگوڈونس،دانتوں کے ڈاکٹرز کے حوالے سے مشہور آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے وینس کی گرینڈ کینال کا پانی سبز ہو گیا
گھر برائے فروخت،قیمت ستاون ارب روپےسے زائد برگر کی قیمت سات سو ڈالر پستہ قد روسی ٹک ٹاکر گرفتار ایران میں بنا بلیوں کا میوزیم