سابق صدر جنرل پرویز مشرف کا دبئی میں انتقال

اتوار 05 فروری 2023ء

سابق آرمی چیف جنرل پرویز مشرف دبئی میں انتقال کر گئے وہ کافی عرصے سے علیل اور بیرون ملک زیر علاج تھے سابق صدر کی زندگی پر نظر ڈالی جائے تو جنرل پرویز مشرف انیس سو تینتالیس کو نئی دہلی میں پیدا ہوئے اورانیس سو سینتالیس میں قیام پاکستان کے بعد والدین کے ہمراہ کراچی منتقل ہوئے ۔انیس سو چونسٹھ میں انتیسویں پی ایم اے لانگ کورس سے فارغ التحصیل ہوئے ،آرٹلری رجمنٹ کی اکسٹھویں ایس پی یونٹ میں کمیشنڈ حاصل کیا اور پھر اسی یونٹ کی کمانڈ بھی کی۔آرمی کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ سے گریجویشن کی اور پھر رائل کالج آف ڈیفنس اسٹیڈیز لندن میں زیر تعلیم رہے۔پرویز مشرف پاک فوج میں آرٹیلری ، انفینٹری اور ایس ایس جی یونٹ کا حصہ رہے اور انیس سو پینسٹھ اور انیس سو اکہتر کی پاک بھارت جنگ میں بھی حصہ لیا۔ جنرل پرویز مشرف نے ٹوینٹی فائیوبریگیڈ اور اکتالیسیویں ڈویژن بھی کمانڈ کی اور ڈی جی ملٹری آپریشن بھی رہے ۔ اکتوبر انیس سو اٹھانوے کو اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف نے جنرل پرومشرف کو آرمی چیف مقرر کیا،اس وقت وہ کور کمانڈر منگلا تھے، ان کی سربراہی میں پاک فوج نے کارگل کی جنگ لڑی ۔ پرویز مشرف نے بارہ اکتوبر انیس سو ننانوے کو ملک میں مارشل لاء نافذ کیا اور آرمی چیف کیساتھ ملک کے چیف ایگزیکٹیوبھی بن گئے ۔ بیس جون دوہزار ایک کو ریفرنڈم کے نتیجے میں صد مملکت کا عہدہ سنبھالا اور چودہ سے سولہ جولائی دوہزار ایک کو نئی دہلی میں ہونےو الی آگرہ کانفرنس میں شرکت لیکن مسلہ کشمیر سمیت پاک بھارت دوطرفہ تنازعات میں کوئی پیشرفت نہ ہوسکی اور مذاکرات کا کوئی مشترکہ اعلامیہ جاری نہ ہو سکا۔ پرویرمشرف نے دوہزار سات میں آرمی چیف کا عہدہ چھوڑنے کے بعدبطور سویلین صدر منصب سنبھالا۔جنرل مشرف کے متنازعہ سیاسی فیصلوں اور آئینی ترمیم میں ، لیگل فریم ورک آرڈر سب سے اہم رہا جسکے تحت اٹھاون ٹو بھی تحت اسمبلیاں توڑنے کا اختیار واپس صدر پاکستان کو دے دیا گیا۔ ان کی جانب سے دئیے گئے این آر او کے نتیجے میں بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کی وطن واپسی ہوئی ۔ اس وقت کے چیف جسٹس پاکستان افتخار چوہدری سے استعفی ٰ طلب کیا اور انکار پر انہیں معزول کرتے ہوئے عبدالحمید ڈوگر کو نیا چیف جسٹس بنا دیاگیا۔ اس فیصلے کے خلاف وکلاء تحریک چلی جسے کے بعد سپریم جوڈیشل کونسل نے چیف جسٹس افتخار چوہدری کو بحال کردیا تاہم جنرل مشرف نے تین نومبر دوہزار سات کو ملک میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے آئین معطل کر دیا۔ ان کے دور میں ستائیس د سمبرکو لیاقت باغ میں انتخابی جلسے کے اختتام پر بے نظیر بھٹو دہشتگردوں میں حملے میں شہید ہو گئیں۔ اٹھارہ فروری دوہزار آٹھ کو ملک میں نئے انتخابات ہوئے اور پیپلزپارٹی نے اقتدار میں آتے ہی صدر پرویز مشرف خلاف مواخذے کی تیاری شروع کردی جس پر پرویز مشرف اپنے عہدے سے مستعفی ٰ ہو گئے ۔ انیس سو ننانوے سے دوہزار آٹھ کے دوران جنرل پرویز مشرف پر چار قاتلانہ حملے ہوئے ۔ دوہزار تیرہ میں مسلم لیگ کو اقتدار ملا تو انہوں نے آئین توڑنے کے جرم میں پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کا مقدمہ درج کر وا دی اجس کے بعد خصوصی عدالت میں ان کے خلاف کارروائی کا آغاز ہوا۔ اس دوران پرویز مشرف عدالت میں پیش ہوتے رہے اور پھر بیمارہونے پر علاج کی غرص سے مارچ دوہزار سولہ میں دبئی چلے گئے،دوہزار انیس میں انہیں سزائے موت کی سزا سنائی گئی سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے انتقال پر تینوں مسلح افواج کے سربراہان چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور سیاسی رہنماؤں نے افسوس کا اظہار کیا ہے




``
بحیرہ احمر میں شارک سیاح کو نگل گئی دنیا کی مہنگی ترین جیکو کافی کی عجب کہانی پیرو میں جوتوں کی چوری کی عجیب واردات انٹرنیٹ سروس معطل،لیکن پاکستانی میڈیا انفلوینسر کی ٹویٹس،دہلی پولیس پریشان
سمندری طوفانوں کے نام ،شرائط اور طریقہ کار اور بلی بچ گئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے پستہ قد روسی ٹک ٹاکر گرفتار