نیب ترامیم کیس،سپریم کورٹ نے فریقین سے تحریری گزارشات طلب کر لیں

منگل 16 مئی 2023ء

چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، وفاقی حکومت کے وکیل مخدوم علی خان کراچی سے بذریعہ ویڈیو لنک پیش ہوئے، چیف جسٹس نے کہا آپ ہم سے بہت دور ہیں، وکیل نے جواب دیا کل حالات ہی ایسے تھے کہ یقین نہیں تھا عدالت پہنچ سکوں گا، آج کل تو سوشل میڈیا بھی نہیں چل رہا کہ معلومات مل سکیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے سوشل میڈیا پر تو گڈ ٹو سی یو خان صاحب بھی غلط انداز میں چلایا جاتا ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے نیب قانون میں بہت سی چیزیں درست ہیں، کچھ غلطیاں ہیں جن پر فیصلہ دیں گے،خواجہ حارث صاحب، نیب ترامیم دیکھ کر بتائیں ان میں غلطی کیا ہے؟ یہ بھی بتائیں کہ نیب ترامیم میں کن بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی،خود سے یہ طے نہیں کر سکتے کہ نیب قانون میں تبدیلی سے بنیادی حقوق متاثر ہو گئے، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا اپنے جواب میں مخدوم علی خان کے اعتراضات کا جواب بھی شامل کیجیے گا، خواجہ حارث نے کہا حکومت نے نیب قانون میں کل تیسری ترمیم کی ہے، چیف جسٹس نے کہا حکومت بھی تو ہمارا امتحان لیتی جا رہی ہے، خواجہ حارث بولےحکومت نے نیب قانون میں ریفرنسز واپس ہو کر متعلقہ فورم سے رجوع کرنے پر ترمیم کی ہے، سپریم کورٹ نے عمران خان اور وفاقی حکومت کے وکلاء سے تحریری معروضات طلب کر لیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تحریری مواد دیکھنے کے بعد ضرورت ہوئی تو مزید سماعت کرینگے،اگر فراہم کردہ مواد پر عدالت کسی نتیجہ پر پہنچی تو فریقین کو آگاہ کر دینگے، نیب ترامیم کیس کی آج 46 سماعتیں ہوچکی ہیں،اب تک خواجہ حارث نے 26 اور مخدوم علی خان نے 20 سماعتوں پر دلائل دیے، مقدمے کو مزید نہیں لٹکانا چاہتے کیونکہ چھٹیوں میں شاید بنچ دستیاب نہ ہو، عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔




``
کینسر پر تحقیق کےلئے فنڈز اکھٹا کرنے کا انوکھا طریقہ پیرو میں جوتوں کی چوری کی عجیب واردات آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے انٹرنیٹ سروس معطل،لیکن پاکستانی میڈیا انفلوینسر کی ٹویٹس،دہلی پولیس پریشان
ایران میں بنا بلیوں کا میوزیم لاس الگوڈونس،دانتوں کے ڈاکٹرز کے حوالے سے مشہور سمندری طوفانوں کے نام ،شرائط اور طریقہ کار آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے