منفرد لہجہ رکھنے والی اردو کی معروف شاعرہ پروین شاکر کو مداحوں سے بچھڑے اٹھائیس سال گزر گئے

پیر 26 دسمبر 2022ء

منفرد لہجے اور بہت کم عرصے میں اردو شاعری سے شہرت حاصل کرنے والی شاعرہ پروین شاکر کو ہم سے بچھڑے اٹھائیس سال گزر گئے پروین شاکر چوبیس نومبر انیس سو باون کو کراچی میں پیدا ہوئیں،تعلیم مکمل کرنے کے بعد نو سال تک درس و تدریس کے شعبے سے منسلک رہیں اور مختلف اخبارات میں قلمی نام بینا سے کام لکھتی رہیں،بعد ازیں سول سروس جوائن کی لیکن اصل نام اور شہرت اپنی شاعری کی بدولت حاصل کی عکس خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے کوئی اور بکھر جاؤں تو مجھ کو نہ سمیٹے کوئی کانپ اٹھتی ہوں میں یہ سوچ کے تنہائی میں میرے چہرے پہ ترا نام نہ پڑھ لے کوئی پروین شاکر چھبیس دسمبر انیس سو چورانوے کو ایک ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہوئیں اور وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر ایچ ایٹ کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں، چلنے کا حوصلہ نہیں رکنا محال ہے عشق کے اس سفر نے تو مجھ کو نڈھال کردیا پروین شاکر کے شعری مجموعوں میں خوشبو،ماہ تمام،صد برگ،انکار،خود کلامی کو شہرت حاصل ہوئی کون جانے کہ نئے سال میں تو کس کو پڑھے تیرا معیار بدلتا نصابوں کی طرح اٹھائیس سال گزر گئے لیکن پروین شاکر کو پڑھنے اور چاہنے والے انکو نہیں بھولے،انکا معیار نہیں بدلا انکا نصاب نہیں بدلا،پروین شاکر کی برسی پر عوام کی بڑی تعداد نے انکی آخری آرام گاہ پر حاضری دی فاتحہ خوانی کی اور مزار پر پھول چڑھائے،




``
آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے سانپ تھراپی،نیا طریقہ علاج؟ کینسر پر تحقیق کےلئے فنڈز اکھٹا کرنے کا انوکھا طریقہ آسٹریلیا میں ایک میٹر تک بڑے مشروم کھل اٹھے
سمندری طوفانوں کے نام ،شرائط اور طریقہ کار دنیا کا سب سے چھوٹا،کیسا اور کہاں واقع ہے جانیئے۔۔۔۔۔۔ بحیرہ احمر میں شارک سیاح کو نگل گئی پستہ قد روسی ٹک ٹاکر گرفتار